احمدآباد/ آواز دی وائس
گجرات پولیس نے احمدآباد کے مضافاتی علاقے میں ایک فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا اور ایک پارٹی کے دوران شراب پینے کے الزام میں 13 افریقی شہریوں سمیت 15 افراد کو گرفتار کیا، بعد میں مزید پانچ افراد کو بھی پکڑا گیا۔ یہ معلومات ایک اہلکار نے ہفتے کے روز فراہم کیں۔
اہلکار کے مطابق، شلاز علاقے میں واقع فارم ہاؤس پر جمعہ کی رات دیر گئے چھاپہ مارا گیا، اور تقریب میں موجود تقریباً 70 افراد میں سے 13 افریقی شہریوں سمیت 15 افراد کو نشے میں پایا گیا اور گرفتار کر لیا گیا۔
احمدآباد (دیہی) کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اوم پرکاش جٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ دو شراب اسمگلروں اور فارم ہاؤس مالک سمیت مزید پانچ افراد کو ہفتے کی صبح گرفتار کیا گیا، جس سے پارٹی کے سلسلے میں گرفتار شدگان کی تعداد 20 ہو گئی۔ جٹ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ شراب پارٹی گجرات کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے افریقی طلبہ کے کانفرنس کے نام پر منعقد کی گئی تھی، حالانکہ ریاست میں شراب کی فروخت اور استعمال پر پابندی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پروگرام میں شراب کی دستیابی کے بارے میں خفیہ اطلاع ملنے کے بعد پولیس اہلکار عام کپڑوں میں مہمان بن کر پروگرام کے مقام پر پہنچے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ایک خاص اطلاع کی بنیاد پر، پولیس ٹیم نے شہر کے شلاز علاقے میں ایک فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 13 افریقی شہریوں سمیت 15 افراد کو نشے کی حالت میں پکڑا۔ یہ افریقی شہری گجرات یونیورسٹی سمیت ریاست کی مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
جٹ نے بتایا کہ چھاپے کے دوران پولیس نے ہندوستان میں بنی غیر ملکی شراب کی 51 بوتلیں اور 15 حقہ برآمد کیے، جو گجرات میں ممنوع ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق زیادہ تر غیر ملکی طلبہ کینیا کے ہیں، جبکہ کچھ کوموروس، مڈغاسکر اور موزمبیق کے بھی ہیں۔ جٹ نے بتایا کہ بعد میں مزید پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں دو مقامی شراب اسمگلر - اننت کپل اور آشیش جڈیجا - اور فارم ہاؤس مالک ملن پٹیل شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پارٹی افریقی طلبہ کے لیے تھی اور اس کا انعقاد ایک کینیا کے طالب علم نے کیا تھا۔ اس پروگرام کی قیمت 700 روپے سے 25,000 روپے تک تھی۔ پارٹی کی آڑ میں فارم ہاؤس میں شراب پارٹی کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تاہم، چھاپے کے دوران ہمیں کوئی منشیات نہیں ملی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ گرفتار شدگان کے خلاف گجرات شراب بندی ایکٹ اور ہندوستانی آئین کی متعلقہ دفعات کے تحت فوجداری سازش کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔