نئی دہلی: روسی خاتون کے اپنے بچے کے ساتھ فرار ہونے کا معاملہ اب سپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں دہلی پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ روسی خاتون اور اس کے بچے کو تلاش کرے اور عدالت میں پیش کرے۔ یہ ہدایت مغربی بنگال کے ایک شخص کی درخواست پر سماعت کے دوران دی گئی، جس نے سپریم کورٹ سے مدد کی اپیل کی تھی۔
سپریم کورٹ نے جمعہ دوپہر تک اس کیس کی اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالت نے روسی اہلکار کو قانونی نتائج سے خبردار کیا ہے۔ روسی سفارت خانے سے کہا گیا ہے کہ وہ روسی خاتون اور بچے کی تلاش میں دہلی پولیس سے تعاون کرے۔ عدالت نے وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ روسی خاتون کے خلاف "لُک آؤٹ نوٹس" جاری کریں۔ ساتھ ہی تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھنے کا حکم بھی دیا ہے۔
اس کیس کی اگلی سماعت جمعہ کو ہوگی۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اس کی روسی بیوی، ایک روسی اہلکار کی مدد سے، بچے کے ساتھ فرار ہوگئی ہے۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس کا او سی آئی کارڈ روک دیا گیا کیونکہ یہ انکشاف ہوا کہ اس خاتون کا والد روسی جاسوس تھا۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوی مالیا باگچی کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔
بچے کی حوالگی (چائلڈ کسٹڈی) سے متعلق اس کیس میں سپریم کورٹ نے روسی خاتون (بیوی) اور ساڑھے چار سالہ بچے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے جمعہ دوپہر دو بجے تک اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے روسی خاتون کے خلاف لُک آؤٹ سرکلر جاری کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے شایکات باسو کی درخواست پر سماعت کے بعد روسی سفارت خانے سے کہا ہے کہ وہ دہلی پولیس سے تفتیش میں تعاون کرے۔ دراصل، کلکتہ کے رہنے والے شایکات باسو اور روس کی رہائشی وکٹوریہ کے درمیان بچے کی حوالگی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔
اس دوران عدالت نے ساڑھے چار سالہ بچے کی کسٹڈی کے لیے ثالثی سمیت مختلف اقدامات کیے، جس کی بنیاد پر عدالت نے پہلے یہ حکم دیا تھا کہ بچے کو روزانہ 20 گھنٹے والد کے ساتھ اور بقیہ 4 گھنٹے والدہ وکٹوریہ کے ساتھ رکھا جائے۔
سپریم کورٹ کا یہ حکم دو ماہ کے لیے تھا، بعد میں عدالت نے حکم میں ترمیم کرتے ہوئے کہا کہ ہر ہفتے تین دن کسٹڈی ماں کے پاس اور باقی چار دن باپ کے پاس رہے گی۔ لیکن جولائی میں جب بچے کی کسٹڈی ماں سے باپ کو نہیں ملی تو والد نے عدالت میں درخواست دائر کی اور کہا کہ بچے اور وکٹوریہ دونوں کا کچھ پتہ نہیں چل رہا۔
اس عرضی پر سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ معاملے کی تفتیش کر کے رپورٹ دے اور روسی خاتون کے خلاف لُک آؤٹ سرکلر جاری کرے۔ سپریم کورٹ اس معاملے پر جمعہ کو دوبارہ سماعت کرے گا۔