نوئیڈا:مودی رکھیں گے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا سنگ بنیاد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
پچیس نومبر کومودی رکھیں گے نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے کا سنگ بنیاد
پچیس نومبر کومودی رکھیں گے نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے کا سنگ بنیاد

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

ریاست اترپردیش ہندوستان کی ایسی پہلی ریاست بننے جارہا ہے جہاں پانچ بین الاقوامی ہوائی اڈے ہوں گے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی 25 نومبر 2021 کو دوپہر ایک بجے اترپردیش کے گوتم بدھ نگر میں جیور کے مقام پر نوئیڈا بین الاقوامی ہوائے اڈے (این آئی اے) کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

ہوائی اڈے کی تعمیر و ترقی وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ہے جہاں کنکٹویٹی کو تقویت دی جائے گی اور مستقبل کے لئے ہوابازی کا سیکٹر تیار کیا جائے گا۔

اس عظیم ویژن کی خصوصی توجہ اترپردیش کی ریاست رہی ہے، جہاں حال ہی میں کئے گئے کشی نگر ہوائی اڈہ او ر ایودھیا میں زیرتعمیر بین الاقوامی ہوائی اڈہ سمیت نئے کثیر مقصدی بین الاقوامی اڈوں کے ترقی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

یہ ہوائی اڈہ دہلی ۔ این سی آر میں بننے والا دوسرا بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہوگا ، اس کے بننے سے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور یہ دہلی، نوئیڈا، غازی آباد، علی گڑھ، آگرہ، فرید آباد اور پڑوس کے آس پاس کے علاقوں سمیت کئی شہروں کے لوگوں کی خدمت کرے گا۔

یہ ہوائی اڈہ شمالی بھارت کالوجسٹک گیٹ وے ثابت ہوگا۔ اس کے پیمانے اور گنجائش کی وجہ سے ہوائی اڈہ یوپی کے لئے بساط بدلنے والا ثابت ہوگا۔یہ دنیا کے لئے اترپردیش کی صلاحیت کو ا ٓگے بڑھائے گا اور عالمی لوجسٹک نقشے پر ریاست کی حیثیت منوانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ پہلی مرتبہ بھارت میں ،کسی ہوائی اڈے کا مربوط کثیر ماڈل کارگو ہب کے ساتھ تصور پیش کیا گیا ہے۔

جس میں کل لاگت اورلوجسٹک کے لئے وقت میں کمی پر توجہ دی گئی ہے۔ ڈیڈیکیٹڈ کارگو ٹرمنل میں 20 لاکھ میٹرک ٹن کی گنجائش ہوگی جسے بڑھاکر 80 لاکھ میٹرک ٹن کردیا جائے گا۔

صنعتی مصنوعات کی بے روک ٹوک نقل وحمل کو آسان بناکر ہوائی اڈہ خطے میں زبردست سرمایہ کاری میں مدد کرنے میں اہم رول ادا کرے گا ا ور تیز صنعتی ترقی کو فروغ دیگا، اس کے علاوہ اس ہوائی اڈے کے بننے سے قومی و بین ا لاقوامی منڈیوں کے لئے مقامی مصنوعات پہنچائی جاسکیں گی۔

یہ بہت سی صنعتوں کےلئے نئے مواقع لائے گا اور زبردست روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔

اس ہوائی اڈے پر ایک گراؤنڈ ٹرانسپورٹیشن سینٹر تیار کیاجائے گاجس میں کثیر ماڈل راہداری ہب، ہاؤسنگ میٹرو ا ور تیز رفتار ریلوے اسٹیشن، ٹیکسی،بس خدمات اور پرائیویٹ پارکنگ جیسی سہولتیں ہوں گی۔

اس سے سڑک، ریل او رمیٹرو کے ساتھ ہوائی اڈے کی آزادانہ کنکٹویٹی قائم ہوسکے گی، نوئیڈا اور دہلی کو پریشانی سے آزاد، میٹرو خدمات کے ذریعہ ہوائی ا ڈے سے جوڑ دیا جائے گا۔یمنا ایکسپریس وے، ویسٹرن پیریفیرل ایکسپریس وے، ایسٹرن پیریفیرل ایکسپریس وے، دہلی- ممبئی ایکسپریس وے جیسی سبھی بڑی قریب کی سڑکوں اور شاہراہوں کو ہوائے اڈے سے جوڑا جائے گا۔

اس ہوائی اڈے کو مجوزہ دہلی، وارانسی ہائی اسپیڈ ریل سے بھی جوڑ دیا جائے گا جس سے صرف 21 منٹ میں دہلی اورہوائی اڈے کے درمیان سفر ممکن ہوسکے گا۔

اس ہوائی اڈے میں جدید رکھ رکھاؤ، مرمت اور اوورہالنگ خدمات کے لئے بھی جگہ ہوگی، اس ہوائی اڈے کا ڈیزائن بناتے وقت اس بات پر توجہ دی گئی ہے کہ اس میں کم آپریٹنگ لاگت آئے اور مسافروں کے لئے بے روک ٹوک اور تیز منتقلی کا عمل ممکن ہو۔

یہ ہوائی اڈہ ا یک سوئنگ ایئر کرافٹ اسٹینڈ کا تصور متعارف کررہا ہے اور ایئر لائنس کے لئے لچک فراہم کررہاہے، تاکہ اسی کونٹیکٹ اسٹینڈ سے گھریلو اوربین الاقوامی پروازوں کے لئے ایک طیارہ ا ٓپریٹ کیا جاسکے اور طیارے کی ری پوزیشننگ بھی نہ ہو ۔

اس طرح یہ ہوائی اڈے پر تیز اور فعال طیارے کے ٹرن اراؤنڈ کو یقینی بنائے گا اور ساتھ ہی ساتھ بے روک ٹوک اور بلاوکاوٹ مسافروں کے منتقلی کے عمل کو بھی یقینی بنائے گا۔

یہ ہندوستان کا پہلا ایسا ہوائی اڈہ ہوگا جہاں کاربن کااخراج بالکل نہیں ہوگا۔اس ہوائی اڈے کے لئے ا یسی زمین مختص کی گئی ہے جہاں پروجیکٹ کے مقام سے پیڑوں کااستعمال کرتے ہوئے فاریسٹ پارک تیار کئے جائیں گے۔نوئیڈا بین ا لاقوامی ہوائی اڈہ تمام مقامی پرجاتیوں کو تحفظ فراہم کرے گا اورہوائی اڈے کی تعمیر و ترقی کےدوران فطرت اور ماحولیات کا تحفظ بھی کیا جائے گا۔

اس ہوائی اڈے کی تعمیر کے پہلے مرحلےمیں 10050 کروڑ سے زیادہ روپے خرچ ہوں گے۔ 1300 یکٹئر سےزیادہ کی زمین حاصل کرلی گئی ہے،مکمل کئے گئے ہوائی اڈے کے پہلے مرحلے میں ایک سال میں 1.2 کروڑ مسافروں کی خدمت کرنے کی گنجائش ہوگی اور 2024 تک اس پر کام مکمل کرلیا جائے گا۔

یہ کام بین الاقوامی بولی لگانےوالے زیورچ ہوائی انٹرنیشنل اے جی کے ذریعہ ا نجام دیا جائے گا۔ زمین کی حصولی اور متاثرہ کنبوں کی باز آبادکاری سے متعلق پہلے مرحلہ کے لئے بنیادی کام مکمل کرلیا گیا ہے