نئی دہلی/ آواز دی وائس
وزیرِ اعظم نریندر مودی اپنے 11 سالہ دورِ حکومت میں دوسری بار اتنی طویل غیر ملکی دورے پر روانہ ہوئے ہیں۔ اس سے قبل سال 2015 میں وہ 6 جولائی سے 13 جولائی کے درمیان روس اور وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے دورے پر گئے تھے۔ اب اس کے بعد وزیرِ اعظم کا یہ سب سے طویل غیر ملکی دورہ ہے۔ اس بار وزیرِ اعظم گلوبل ساؤتھ یعنی افریقہ، لاطینی امریکہ اور کیریبیئن ممالک کے دورے پر ہیں۔ اس دورے کے تحت وزیرِ اعظم مغربی افریقی ملک گھانا، کیریبیئن ملک ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو، لاطینی امریکی ملک ارجنٹائن اور برازیل، اور افریقی ملک نامیبیا کا دورہ کریں گے۔
گھانا میں وزیرِ اعظم مودی
مغربی افریقہ کا ملک گھانا اہم معدنیات، خاص طور پر لیتھیم کے ذخائر کے لیے جانا جاتا ہے۔ تقریباً 30 سال بعد کسی ہندوستانی وزیرِ اعظم کا یہ دورہ ہوا ہے۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی یہاں 2 اور 3 جولائی کے درمیان پہنچے۔ یہاں انہوں نے گھانا کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا اور انہیں گھانا کے صدر ماہنا کی جانب سے ملک کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے نوازا گیا۔
ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو میں وزیرِ اعظم مودی
۔3 سے 4 جولائی کے درمیان وزیرِ اعظم نے ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کا دورہ کیا۔ یہاں ہندوستانی نژاد افراد کی آبادی تقریباً 40 سے 45 فیصد ہے۔ وہاں کی سیاست بھی زیادہ تر ہندوستانی نژاد افراد کے ہاتھوں میں ہے۔ 1845 سے 1917 کے درمیان تقریباً ایک لاکھ 17 ہزار ہندوستانیوں کو انگریز مزدوری کے لیے یہاں لائے تھے۔ آج یہاں ہندوستانی نژاد افراد ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ اب تو ہندوستانی نژاد افراد ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کی سماجی و ثقافتی شناخت کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان ممالک سے تعلقات مضبوط کرنا ہندوستانی تارکین وطن کی سفارت کاری کا اہم حصہ ہے۔ اس سے قبل بھی مودی کیریبیئن ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔
ارجنٹائن کا دورہ کریں گے وزیرِ اعظم مودی
وزیرِ اعظم نریندر مودی 4 سے 5 جولائی کے درمیان ارجنٹائن کا دورہ کریں گے۔ لاطینی امریکی ملک ارجنٹائن کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی، تجارتی اور دیگر شعبوں میں تعلقات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ یہاں ہندوستانی نژاد سندھی اور پنجابی کمیونٹی بھی موجود ہے، جو 1980 کی دہائی سے یہاں آباد ہونا شروع ہوئی تھی۔ اس دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک، اقتصادی شراکت داری، موسمیاتی تبدیلی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانا ہے۔ ارجنٹائن کے پاس بھی لیتھیم کے بڑے ذخائر ہیں۔ قابلِ ذکر ہے کہ 1968 کے بعد پہلی بار کسی ہندوستانی وزیرِ اعظم کا ارجنٹائن کا دورہ ہو رہا ہے۔ اس سے قبل سابق وزیرِ اعظم اندرا گاندھی 1968 میں ارجنٹائن گئی تھیں۔
برازیل کب جائیں گے وزیرِ اعظم مودی؟
اس کے بعد 5 سے 7 جولائی کے درمیان وزیرِ اعظم برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ہوں گے۔ اس دورے کا دوسرا مرحلہ 7 سے 8 جولائی کے درمیان برازیلیا میں ہوگا۔ وزیرِ اعظم مودی برازیل میں برکس (برکس) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔ اس بار برکس اجلاس کی میزبانی برازیل کر رہا ہے اور اگلے سال یہ موقع ہندوستان کو ملے گا۔ وزیرِ اعظم مودی برکس اجلاس میں شرکت کے ساتھ ساتھ برازیل کا ذاتی دورہ بھی کریں گے۔ یاد رہے کہ برازیل کو ہندوستان کے بعد جی-20 کی صدارت ملی ہے۔ برازیل نے 2023 میں ہندوستان میں منعقدہ جی-20 اجلاس میں بھی شرکت کی تھی اور وزیرِ اعظم مودی بھی گزشتہ سال نومبر میں جی-20 اجلاس میں شامل ہوئے تھے۔ 2023 سے اب تک وزیرِ اعظم مودی اور برازیل کے صدر لوئز اینسیا لولا دا سلوا دو سال میں چار بار ملاقات کر چکے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان سال 2024 سے 2025 کے درمیان 12.20 ارب امریکی ڈالر کا تجارتی لین دین ہوا تھا۔ ہندوستان اور برازیل کے درمیان 77 سال پرانے تعلقات ہیں۔ دفاع، توانائی، خلائی تحقیق، بایو فیول، تیل و گیس، زرعی اشیاء، خوراک کی پروسیسنگ، مویشی پروری، صحت، آیوروید، ٹیکنالوجی اور ثقافتی تبادلے کے شعبوں میں قریبی تعاون ہے۔ اسی سال ہندوستان نے برازیل کے ویدانتاچاریہ جوناس میسیٹی کو پدم شری سے بھی نوازا ہے۔
۔ 9 جولائی کو نامیبیا جائیں گے وزیرِ اعظم مودی
9 جولائی کو وزیرِ اعظم مودی افریقی ملک نامیبیا کا دورہ کریں گے۔ جنوبی افریقہ کے اس ملک میں اس سے قبل سابق وزیرِ اعظم اٹل بہاری واجپائی 1998 میں گئے تھے۔ اس کے بعد 27 سال بعد کسی ہندوستانی وزیرِ اعظم کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ نامیبیا کی خوب چرچا 2022 میں ہندوستان میں اس وقت ہوئی تھی جب یہاں سے 8 چیتے لا کر ہندوستان کے کُونو نیشنل پارک میں چھوڑے گئے تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان وائلڈ لائف کنزرویشن کے شعبے میں بھی تعاون ہے۔ اس کے علاوہ نامیبیا میں اہم معدنی وسائل بھی موجود ہیں، جن کے لیے ہندوستان مکمل تکنیکی مدد فراہم کر رہا ہے۔ ہندوستان، نامیبیا کو ڈیجیٹل ٹریننگ بھی فراہم کرے گا۔