وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ’’من کی بات ‘‘میں چھٹھ کو ہم آہنگی کا تہوار بتایا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 26-10-2025
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ’’من کی بات ‘‘میں چھٹھ کو ہم آہنگی کا تہوار بتایا
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ’’من کی بات ‘‘میں چھٹھ کو ہم آہنگی کا تہوار بتایا

 



نئی دہلی: وزیرِ اعظم نریندر مودی نے 'من کی بات' کے 127ویں ایپی سوڈ کا آغاز چھٹھ کی مبارکباد کے ساتھ کیا۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ اپنے اردگرد چھٹھی کی تقریبات دیکھیں، یہ ایک بہت خوشگوار تجربہ ہوگا۔ چھٹھ کا مہاپرب ثقافت، فطرت اور معاشرے کے درمیان گہری ہم آہنگی کا آئینہ ہے۔

چھٹھ کے کناروں پر معاشرے کے ہر طبقے کے لوگ ایک ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ منظر بھارت کی سماجی یکجہتی کی سب سے خوبصورت مثال ہے۔ وزیرِ اعظم نے بتایا کہ گجرات کے جنگلات کے محکمہ نے مینگروو کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے خصوصی مہم چلائی ہے۔

پانچ سال قبل دھولیرہ کے قریب مینگروو لگانے کا کام شروع ہوا تھا، اور آج دھولیرہ کے ساحل پر تقریباً تین ہزار پانچ سو ہیکٹر میں مینگروو پھیل چکے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ تقریباً پانچ سال قبل انہوں نے بھارتی نسل کے کتوں (Dogs) کی بات کی تھی۔

انہوں نے عوام اور حفاظتی اداروں سے کہا تھا کہ وہ بھارتی نسل کے کتوں کو اپنائیں کیونکہ یہ ہمارے ماحول اور حالات کے مطابق زیادہ بہتر طور پر ڈھل جاتے ہیں۔ BSF اور CRPF نے اپنے دستوں میں بھارتی نسل کے کتوں کی تعداد بڑھائی ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ سر دار پٹیل جدید دور کے سب سے عظیم رہنماؤں میں سے ایک تھے۔ ان کی شخصیت میں کئی خوبیوں کا امتزاج تھا۔

انہوں نے عوام سے کہا کہ 31 اکتوبر کو سر دار پٹیل کی سالگرہ پر ملک بھر میں ہونے والی 'Run For Unity' میں ضرور شامل ہوں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ 'وَنْدے ماترم' کے ایک لفظ میں بے شمار جذبات اور توانائیاں ہیں۔ یہ ہمیں ماں بھارت کے پیار کا احساس دلاتا ہے اور اپنی ذمہ داریوں کا شعور دلاتا ہے۔ مشکل وقت میں 'وَنْدے ماترم' کا نعرہ 140 کروڑ بھارتیوں کو یکجہتی کی توانائی سے بھر دیتا ہے۔ 7 نومبر کو ہم 'وَنْدے ماترم' کے 150ویں سالگرہ کے جشن میں داخل ہونے والے ہیں۔

وزیرِ اعظم نے بتایا کہ چھتیس گڑھ کے امبیکا پور میں شہر سے پلاسٹک کے کچرے کو صاف کرنے کے لیے انوکھا اقدام چلایا جا رہا ہے۔ Garbage Cafe کے کیفیے ایسے ہیں جہاں پلاسٹک کچرا لے جانے پر کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی شخص ایک کلو پلاسٹک لے جائے تو دوپہر یا رات کا کھانا ملتا ہے، اور اگر آدھا کلو لے جائے تو ناشتا ملتا ہے۔ یہ کیفیے امبیکا پور میونسپل کارپوریشن چلاتا ہے۔

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اپنے 30 منٹ کے خطاب میں ملک کے مختلف حصوں میں شہریوں کی جانب سے کی جانے والی کئی منفرد پہلوں کا ذکر کیا، جن میں گجرات میں مینگروو لگانا، چھتیس گڑھ میں 'گاربیج کیفے' کی شروعات، اور بنگلور میں جھیلوں کی بحالی کے اقدامات شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم نے نیم فوجی اداروں – بارڈر سیکیورٹی فورس (BSF) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) – کی جانب سے اپنی یونٹس میں بھارتی نسل کے کتوں (شوان) کو شامل کرنے کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور یاد دلایا کہ ایک مدھول ہاؤنڈ نے ایک مقابلے میں غیر ملکی نسل کے کتوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے انعام جیتا تھا۔

مودی نے کہا، "ہمارے دیسی شوان نے بھی حیرت انگیز بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ پچھلے سال، چھتیس گڑھ کے ماؤ نواز متاثرہ علاقے میں گشت کے دوران CRPF کے ایک دیسی شوان نے 8 کلو گرام دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگایا تھا۔"

انہوں نے کہا کہ BSF اور CRPF نے رامپور ہاؤنڈ، مدھول ہاؤنڈ، مونگریلز، کومبائی اور پانڈیکونا جیسی بھارتی نسل کے کتوں کو اپنے شوان دستوں میں شامل کیا ہے، اور ان میں سے کچھ کتوں نے 31 اکتوبر کو سر دار ولبھ بھائی پٹیل کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر گجرات کے ایکتا نگر میں منعقدہ پریڈ میں حصہ لینا ہے۔

مودی نے اڑیسہ کے کوراپوٹ میں کافی کی کاشت کے اقدامات کی بھی تعریف کی، جس سے علاقے کے لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا، "کوراپوٹ میں ایسے لوگ ہیں جو اپنے جذبے کے ساتھ کافی کی کاشت کر رہے ہیں۔ ایسی کئی خواتین بھی ہیں جن کی زندگی میں کافی نے خوشگوار تبدیلی لائی ہے۔" انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بھارت کی کافی بہت مقبول ہو رہی ہے۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ چاہے کرناتک میں چکمنگلوڑو، کورگ اور ہاسان ہوں، تمل ناڑو میں پلنی، شیورائے، نیلگیری اور اناملی کے علاقے ہوں، کرناتک-تمل ناڑو سرحد پر بیلیگیری علاقہ ہو یا پھر کی ral میں ویناد، تراونکور اور مالابار کے علاقے – بھارت کی کافی کی مختلف اقسام دیکھنے کے قابل ہیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ثقافت اور سوشل میڈیا کی دنیا نے سنسکرت کو نئی زندگی دی ہے اور کئی نوجوان ریلز کے ذریعے سنسکرت کے بارے میں بات کرتے نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا، "کئی لوگ اپنے سوشل میڈیا چینل کے ذریعے سنسکرت سکھاتے بھی ہیں۔ ایسے ہی ایک نوجوان مواد تخلیق کار ہیں – بھائی یش سالنڈکے۔ یش کی خاص بات یہ ہے کہ وہ مواد تخلیق کار بھی ہیں اور کرکٹر بھی۔ سنسکرت میں بات کرتے ہوئے کرکٹ کھیلنے کی ان کی ریل لوگوں کو بہت پسند آئی ہے۔"