پی ایم مودی کی والدہ کی تصویر:کانگریس آئی ٹی سیل کے خلاف ایف آئی آر

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 13-09-2025
پی ایم مودی کی والدہ کی تصویر:کانگریس آئی ٹی سیل کے خلاف ایف آئی آر
پی ایم مودی کی والدہ کی تصویر:کانگریس آئی ٹی سیل کے خلاف ایف آئی آر

 



نئی دہلی:وزیرِ اعظم نریندر مودی اور ان کی والدہ ہیرا بین کو لے کر بنائے گئے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کے ویڈیو کے خلاف دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ دہلی پولیس نے ہفتہ (13 ستمبر 2025) کو بہار کانگریس کے سرکاری سوشل میڈیا ہینڈل سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر 10 ستمبر کو شیئر کیے گئے اے آئی/ڈیپ فیک ویڈیو کے معاملے میں یہ مقدمہ درج کیا ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’وزیرِ اعظم نریندر مودی اور ان کی مرحوم والدہ کی شبیہ کو خراب اور بدنام کرنا — قانون، اخلاقیات اور خواتین کی عظمت کی سنگین خلاف ورزی ہے‘۔ اس بنیاد پر بھارتیہ نیائے سنہِتا 2023 کی دفعات 18(2)، 336(3)، 336(4)، 340(2)، 352، 356(2) اور 61(2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے یہ ایف آئی آر دہلی بی جے پی کے الیکشن سیل کے کنوینر سنکیت گپتا کی طرف سے کانگریس کے خلاف درج کرائی گئی شکایت پر مبنی ہے۔

گزشتہ کچھ عرصے سے ہندوستان میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) اور ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ سیاسی جماعتوں، عوامی شخصیات اور سوشل میڈیا پر اثرانداز ہونے کے لیے جعلی ویڈیوز اور آڈیوز بنائے جا رہے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی کسی بھی شخص کی آواز، چہرے اور انداز کو اس طرح پیش کرتی ہے کہ وہ حقیقی لگے۔

اسی تناظر میں، وزیرِ اعظم نریندر مودی اور ان کی مرحومہ والدہ ہیرا بین کے حوالے سے ایک ڈیپ فیک ویڈیو بہار کانگریس کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا۔ اس ویڈیو کو بی جے پی نے ’’گمراہ کن‘‘ اور ’’شخصی کردار کشی‘‘ قرار دیا اور دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی۔

یہ معاملہ صرف ایک سیاسی تنازعہ نہیں بلکہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے غلط استعمال، اس کے قانونی پہلوؤں اور معاشرتی اثرات پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔ حکومت پہلے ہی اس بات پر زور دے چکی ہے کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی کا غلط استعمال نہ صرف شخصیات کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ معاشرے میں انتشار بھی پھیلا سکتا ہے۔ اسی پس منظر میں، دہلی پولیس نے مذکورہ ویڈیو پر کارروائی کرتے ہوئے مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔