پی ایم مودی نے ’’من کی بات‘‘ میں لتامنگیشکر کو یاد کیا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 28-09-2025
پی ایم مودی نے ’’من کی بات‘‘ میں لتامنگیشکر کو یاد کیا
پی ایم مودی نے ’’من کی بات‘‘ میں لتامنگیشکر کو یاد کیا

 



نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ کا اتوار کو 126واں ایپی سوڈ نشر کیا گیا۔ اس دوران انہوں نے کہا: ’’’من کی بات‘ میں آپ سب سے جڑنا، آپ سب سے سیکھنا، ملک کے لوگوں کی کامیابیوں کے بارے میں جاننا، واقعی مجھے بہت خوشگوار تجربہ دیتا ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ اپنی باتیں بانٹتے ہوئے، اپنے دل کی بات کرتے ہوئے ہمیں پتہ ہی نہیں چلا کہ اس پروگرام نے 125 ایپی سوڈ مکمل کر لیے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’آج اس پروگرام کا 126واں ایپی سوڈ ہے اور آج کے دن کی کچھ خاص باتیں بھی ہیں۔ آج ہندوستان کی دو عظیم شخصیات کی جینتی ہے۔ میں بات کر رہا ہوں شہید بھگت سنگھ اور لتا دیدی کی۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا، ’’ساتھیو! امر شہید بھگت سنگھ ہر ہندوستانی، خاص طور پر ملک کے نوجوانوں کے لیے ایک تحریک کا سرچشمہ ہیں۔ بے خوفی ان کی فطرت میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ ملک کے لیے پھانسی کے پھندے پر جھولنے سے پہلے بھگت سنگھ جی نے انگریزوں کو خط بھی لکھا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے اور میرے ساتھیوں سے جنگی قیدیوں جیسا سلوک کریں۔ اس لیے ہماری جان پھانسی سے نہیں بلکہ سیدھی گولی مار کر لی جائے۔ یہ ان کے بے مثال حوصلے کا ثبوت ہے۔ بھگت سنگھ لوگوں کی تکلیف کے تئیں بھی بہت حساس تھے اور ان کی مدد کے لیے ہمیشہ آگے رہتے تھے۔ میں شہید بھگت سنگھ کو عقیدت کے ساتھ خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’ساتھیو! آج لتا منگیشکر کی بھی جینتی ہے۔ ہندوستانی ثقافت اور موسیقی میں دلچسپی رکھنے والا کوئی بھی شخص ان کے گائے ہوئے گانے سن کر متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ ان کے گانوں میں وہ سب کچھ ہے جو انسانی جذبات کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔ انہوں نے جو دیش بھگتی کے گیت گائے، ان گیتوں نے لوگوں کو بہت متاثر کیا۔ ہندوستانی ثقافت سے بھی ان کا گہرا رشتہ تھا۔ میں لتا دیدی کے لیے دل سے اپنی عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘

وزیر اعظم نے مزید کہا، ’’ساتھیو! لتا دیدی جن عظیم شخصیات سے متاثر تھیں، ان میں ویر ساورکر بھی ایک تھے، جنہیں وہ تاتیا کہتی تھیں۔ انہوں نے ویر ساورکر کے کئی گیت اپنے سُروں میں باندھے۔ لتا دیدی سے میرا جو رشتہ محبت کا تھا، وہ ہمیشہ قائم رہا۔ وہ مجھے بغیر کچھ کہے ہر سال راکھی بھیجا کرتی تھیں۔

مجھے یاد ہے کہ مراٹھی سُگم سنگیت کی عظیم ہستی سدھیر ڑھڑکے جی نے سب سے پہلے میرا تعارف لتا دیدی سے کرایا تھا۔ میں نے لتا دیدی سے کہا کہ مجھے آپ کا گایا ہوا اور سدھیر جی کے موسیقی بندھ کیا ہوا گیت ’جوتی کلش چھلکے‘ بہت پسند ہے۔‘‘

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ آر ایس ایس کی اصل طاقت خودغرضی سے پاک خدمت اور نظم و ضبط کے جذبے میں مضمر ہے، اور اس کے بے شمار رضاکار ہر کام میں "قوم کو اولین ترجیح" دیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات آر ایس ایس کے 100 سال مکمل ہونے سے قبل کہی۔

وزیرِ اعظم نے ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ کے 126ویں ایپی سوڈ میں دوبارہ سوادی اپنانے پر زور دیا اور عوام سے کہا کہ وہ 2 اکتوبر کو گاندھی جینتی کے موقع پر کسی کھادی کا آئٹم خریدیں۔ مودی نے کہا کہ حکومت چھٹھ مہاپروا کو یونیسکو کی غیر مادی ثقافتی وراثت کی فہرست میں شامل کروانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’’چند دن بعد ہم وجیہادشمی منائیں گے۔ اس بار وجیہادشمی ایک اور وجہ سے بھی خاص ہے کیونکہ اس دن آر ایس ایس اپنی 100 سالہ بنیاد مکمل کرے گا۔‘

‘ وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ 100 سالہ سفر نہ صرف قابل ذکر بلکہ متاثر کن بھی ہے۔ ’’سو سال قبل، جب آر ایس ایس کی بنیاد رکھی گئی، ہمارا ملک غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا۔ اس طویل غلامی نے ہمارے اعتماد اور خودداری پر گہرا اثر ڈالا۔‘‘ مودی نے کہا کہ اس کے نتیجے میں ملک کے عوام میں خود کو کمتر سمجھنے کا جذبہ پیدا ہو گیا تھا۔

’’اسی لیے آزادی کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری تھا کہ ملک کو فکری غلامی سے آزاد کیا جائے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کے بی ہیڈگوار نے اسی مقصد کے تحت 1925 میں آر ایس ایس کی بنیاد رکھی۔ ’’ان کے بعد، گورو گولوالکر جی نے قوم کی خدمت کے اس عظیم کارنامے کو آگے بڑھایا۔‘‘

مودی نے کہا، ’’خودغرضی سے پاک خدمت اور نظم و ضبط ہی سنگھ کی اصل طاقت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس پچھلے 100 سالوں سے بغیر رکے، بغیر تھکے، قوم کی خدمت میں انتھک محنت کر رہا ہے۔ ’’یہی وجہ ہے کہ جب کوئی قدرتی آفت آتی ہے، تو آر ایس ایس کے رضاکار سب سے پہلے وہاں پہنچتے ہیں۔ ہر کام میں 'قوم کو اولین ترجیح' ہمیشہ مقدم رہتی ہے۔‘‘

وزیرِ اعظم نے ناویکا ساگر پرکرما کے دوران سچی بہادری اور پختہ عزم کا مظاہرہ کرنے والی خواتین نیوی افسران لیفٹیننٹ کمانڈر دلنا اور لیفٹیننٹ کمانڈر روپا سے بھی بات کی۔ مودی نے کہا کہ ہمارے تہوار ہماری ثقافت کو زندہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھٹھ پو جا میں غروبِ آفتاب کو آرتھی دے کر سورج دیوتا کا احترام کیا جاتا ہے۔