کولکاتہ، 15 ستمبر (پی ٹی آئی): وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز آپریشن "سندور" میں شاندار کردار ادا کرنے پر بھارتی مسلح افواج کی تعریف کی اور قوم سازی میں ان کی اہم خدمات کو اجاگر کیا، ایک دفاعی بیان میں کہا گیا۔انہوں نے مشرقی کمانڈ ہیڈکوارٹر (ویجے دُرگ، سابقہ فورٹ ولیم) میں تین روزہ کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد "انڈین آرمڈ فورسز وژن 2047" دستاویز بھی جاری کی۔
بیان کے مطابق یہ دستاویز مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ بھارتی مسلح افواج کی سمت اور حکمتِ عملی کی نشاندہی کرتی ہے۔اس اہم اجلاس میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی موجود تھے۔ یہ کانفرنس آپریشن سندور کے بعد پہلی بار منعقد ہوئی ہے۔ایک دفاعی عہدیدار کے مطابق آپریشن سندور ایک سزا دینے اور ہدفی مہم تھی جس کا مقصد لائن آف کنٹرول کے پار اور پاکستان کے اندر گہرائی تک دہشت گردی کے ڈھانچے کو تباہ کرنا تھا۔ اس آپریشن میں تینوں افواج نے باہمی ہم آہنگی، پیشہ ورانہ مہارت اور درستگی کا مظاہرہ کیا۔
اس کانفرنس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوھان، دفاعی سکریٹری راجیش کمار سنگھ اور تینوں افواج کے سربراہان بھی شریک تھے۔
وزارت دفاع کے بیان کے مطابق "وسیع تر اسٹریٹجک موضوعات پر غور و خوض ہو رہا ہے، جن میں فورس کی جدید کاری، مشترکہ آپریشنز، انضمام اور کثیر الجہتی جنگ کے لئے عملی تیاری کو بڑھانا شامل ہیں۔"کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس (CCC) جو ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے، مسلح افواج کا سب سے اعلیٰ فکری فورم ہے جہاں ملک کی اعلیٰ سیاسی و فوجی قیادت ایک ساتھ بیٹھ کر اسٹریٹجک، ادارہ جاتی اور آپریشنل ترجیحات پر تبادلۂ خیال کرتی ہے۔ اس میں مختلف رینکس کے افسران کے ساتھ انٹرایکٹیو سیشن بھی شامل ہوتے ہیں۔
اس سال کی کانفرنس، جو کہ 16واں ایڈیشن ہے، کا مرکزی موضوع ہے:اصلاحات کا سال – مستقبل کی تبدیلی کے لئے
ایک دفاعی عہدیدار نے کہا: "کانفرنس کا فوکس مسلح افواج کے ادارہ جاتی اصلاحات، گہرے انضمام، ٹیکنالوجی کی جدید کاری اور کثیر الجہتی آپریشنل تیاری کو برقرار رکھنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
پچھلی سی سی سی 2023 میں بھوپال میں منعقد ہوئی تھی۔یہ مودی کا گزشتہ پانچ ماہ میں چوتھا اور ایک ماہ کے اندر دوسرا دورۂ بنگال ہے۔وزیر اعظم اتوار کی شام آسام سے کولکاتہ پہنچے۔ پیر کی صبح وہ تقریباً 9:30 بجے راج بھون سے ویجے دُرگ پہنچے جہاں انہوں نے گزشتہ شب قیام کیا تھا۔مودی نے افتتاحی اجلاس میں تقریباً چار گھنٹے گزارے اور تقریباً 1:30 بجے مقام سے روانہ ہو گئے۔ انہوں نے کلکتہ ریس کورس سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے این ایس سی بوس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا رخ کیا جہاں سے وہ بہار کے پورنیہ کے لئے روانہ ہوئے۔