راجیہ سبھا میں آج اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد کی وداعی کے وقت وزیراعظم نریندر مودی اس قدر جذباتی ہو گیۓ کہ ان کی آنکھوں سے آنسوں چھلک پڑے۔
بطور راجیہ سبھا رکن غلام نبی آزاد کا آج آخری دن تھا- اس دوران وزیر اعظم نے کہا کہ غلام نبی آزاد جب وزیر اعلی تھے تو میں بھی ایک ریاست کا وزیر اعلی تھا- ہماری بہت گہری قربت رہی ہے۔
ایک مرتبہ گجرات کے کچھ یاتریوں پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا- آٹھ لوگ اس میں مارے گۓ- سب سے پہلے غلام نبی آزاد کا مجھے فون آیا- ان کی آنکھوں سے آنسوں رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے- اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم انتہائی جذباتی ہو گۓ۔
اس دہشت گردانہ حملے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ غلام نبی آزاد اس رات کو ایئر پورٹ پر تھے- انہوں نے مجھے فون کیا اور جیسے اپنے کنبے کے رکن کی فکر کرتے ہیں ویسے ہی فکر کی ہے- اس وقت پرنب مکھرجی وزیر دفاع تھے- میں نے ان سے کہا کہ اگر مہلوکین کی لاشوں کو لانے کے لئے فوج کا ہوائی جہاز مل جائے تو انہوں نے کہا کہ فکر مت کیجئے میں اس کا انتظام کرتا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ غلام نبی آزاد، شمشیر سنگھ، میر محمد فیاض، نادر احمد میں آپ چاروں تجربہ کاروں کو اس ایوان کی زینت بڑھانے کے لئے اپنے تجربہ اور اپنے علم سے ایوان کو اور ملک کو فائدہ پہنچانے کے لئے اور اپنے علاقے کی پریشانیوں کو حل کرنے کیلئے آپ کے تعاون کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
غلام بنی آزاد نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں ان خوش قسمت لوگوں میں ہوں جو آج تک پاکستان نہیں گئے۔ جب میں پاکستان کے حالات کے بارے میں پڑھتا ہوں تو مجھے ہندوستا نی مسلمان ہونے پرفخر ہے۔
#WATCH: PM Modi gets emotional while reminiscing an incident involving Congress leader Ghulam Nabi Azad, during farewell to retiring members in Rajya Sabha. pic.twitter.com/vXqzqAVXFT
— ANI (@ANI) February 9, 2021