وزیراعظم نے ٹیگور پر "تفریق پھیلانے والی سوچ" کو فروغ دینے کا الزام لگایا، معافی مانگیں: کانگریس

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 07-11-2025
وزیراعظم نے ٹیگور پر
وزیراعظم نے ٹیگور پر "تفریق پھیلانے والی سوچ" کو فروغ دینے کا الزام لگایا، معافی مانگیں: کانگریس

 



نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے قومی گیت کے اہم اشعار کو ہٹائے جانے سے متعلق اپنے بیان میں رَابِندر ناتھ ٹیگور پر "تفریق پھیلانے والی نظریہ" کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ وزیراعظم کو معافی مانگنی چاہیے۔ رمیش نے ایک کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خود ٹیگور نے ہی یہ تجویز دی تھی کہ وندے ماترم کے صرف پہلے دو اشعار کو قومی گیت کے طور پر اپنایا جائے۔

جمعہ کو وزیراعظم مودی نے کانگریس پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 1937 میں قومی گیت وندے ماترم کے اہم اشعار کو ہٹا دیا گیا تھا، جس نے تقسیم کے بیج بوئے، اور ایسی “تفریق پھیلانے والی ذہنیت” آج بھی ملک کے لیے چیلنج ہے۔ مودی نے قومی گیت وندے ماترم کے 150 سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک سالہ یادگاری تقریبات کا آغاز کرتے ہوئے یہ تبصرے کیے۔

اس موقع پر انہوں نے انڈرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ بھی جاری کیا۔ رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر پوسٹ کیا: “سبیاساچی بھٹاچاریہ کی وندے ماترم پر لکھی گئی تفصیلی کتاب کے یہ اقتباسات 29 اکتوبر 1937 کو کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اُس قرارداد کی پس منظر پیش کرتے ہیں جس میں وندے ماترم کو اپنایا گیا تھا۔ میٹنگ سے تین دن پہلے، 26 اکتوبر 1937 کو ٹیگور نے اس مسئلے پر نہرو کو خط لکھا تھا۔

گرو دیو خود، جن کا وندے ماترم سے گہرا تعلق تھا، نے یہ تجویز دی تھی کہ اس گیت کے صرف پہلے دو اشعار کو اپنایا جائے۔ ان کے خط نے دراصل پوری قرارداد کو گہرائی سے متاثر کیا۔” کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ وزیراعظم مودی اب گرو دیو (ٹیگور) پر "تفریق پھیلانے والی سوچ" کو فروغ دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔ رمیش نے کہا، “یہ ایسے شخص کا شرمناک بیان ہے جس کے جھوٹ اور تحریفوں کی کوئی حد نہیں۔ ہندوستان کی عوام غیر مشروط معافی کا مطالبہ کرتی ہے۔”