طیارہ حادثہ: وشواس کو وشواس نہیں ہورہا کہ وہ زندہ بچ گیا ہے

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 13-06-2025
طیارہ حادثہ: وشواس کو وشواس نہیں ہورہا کہ وہ زندہ بچ گیا ہے
طیارہ حادثہ: وشواس کو وشواس نہیں ہورہا کہ وہ زندہ بچ گیا ہے

 



احمد آباد: احمد آباد سے لندن جا رہی ایئر انڈیا کی تباہ شدہ پرواز اے آئی 171 کے واحد زندہ بچ جانے والے وشواس کمار رمیش نے کہا ہے کہ انہیں آج بھی یقین نہیں آتا کہ وہ اس خوفناک حادثے سے کس طرح معجزانہ طور پر بچ نکلے، جس میں 265 افراد ہلاک ہو گئے۔

برطانوی شہری رمیش نے بتایا کہ انہیں ایسا محسوس ہوا کہ احمد آباد سے گیٹوک کے لیے نو گھنٹے کا سفر شروع کرتے ہی جیسے طیارہ کچھ ہی سیکنڈ میں رک گیا، اور سبز و سفید روشنیاں جلنے لگیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے شہر کے سول اسپتال میں داخل رمیش سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

ڈی ڈی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں لیسٹر (برطانیہ) کے رہائشی رمیش نے کہایہ سب کچھ میری آنکھوں کے سامنے ہوا۔ مجھے اب بھی یقین نہیں آتا کہ میں کس طرح زندہ بچ گیا۔ انہوں نے مزید کہا ایک لمحے کے لیے مجھے لگا کہ میری موت یقینی ہے، لیکن جب میری آنکھ کھلی تو میں زندہ تھا۔ میں نے اپنی سیٹ کی بیلٹ کھولی اور باہر نکل آیا۔

رمیش نے بتایامیری آنکھوں کے سامنے ایئرہوسٹس اور انکل-آنٹیاں مر گئیں۔ ایک منٹ کے اندر ایسا لگا جیسے طیارہ رک گیا ہو۔ سبز اور سفید لائٹیں جل رہی تھیں۔ ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے جہاز رفتار پکڑنے کی کوشش کر رہا ہو اور پھر وہ ایک عمارت سے ٹکرا گیا۔ رمیش (45) پرواز اے آئی171 میں بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارے کی سیٹ 11اے پر بیٹھے تھے۔

اس پرواز میں عملے کے 12 افراد سمیت 242 لوگ سوار تھے۔ سیٹ 11اے، ایئر انڈیا کے بوئنگ 787-8 کے اکانومی کلاس کی پہلی قطار کی چھ سیٹوں میں سے ایک ہے۔ یہ سیٹ ایمرجنسی ایگزٹ (ہنگامی اخراج) کے قریب کھڑکی والی سیٹ ہے، اور یہ فلائٹ اٹینڈنٹ کی مخصوص جگہ کے قریب واقع ہے۔ رمیش نے بتایا کہ طیارے کا وہ حصہ جس میں وہ بیٹھے تھے، ہاسٹل سے نہیں ٹکرایا، جس کی وجہ سے وہ ملبے سے دور جا سکے۔

انہوں نے کہا جس جگہ میں بیٹھا تھا، وہ حصہ زمین پر آ گرا۔ میرے اردگرد کچھ جگہ تھی۔ جب دروازہ کھلا، تو میں ایک سمت بھاگا اور بچ نکلا۔ مجھے یقین نہیں آ رہا تھا کہ میں زندہ ہوں۔ میرے بائیں ہاتھ میں آگ سے جھلسنے کے زخم آئے، لیکن میں حادثے کی جگہ سے باہر نکل آیا۔ یہاں مجھے اچھا علاج ملا۔

رمیش کا تعلق مرکزی زیرانتظام علاقے دمن و دیو سے ہے، اور وہ برطانیہ کے شہر لیسٹر میں مقیم ہیں، جو لندن سے 140 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس حادثے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی سوار تھے، اور وہ بھی اس المیے میں جاں بحق ہو گئے۔ طیارے میں موجود کل 242 افراد میں سے رمیش واحد زندہ بچنے والے ہیں۔ دیگر 241 مسافروں میں 169 بھارتی، 52 برطانوی، 7 پرتگالی، اور ایک کینیڈین شہری شامل تھے جو ہلاک ہو گئے۔