کیرالہ:فرقہ وارانہ نعرے لگانے والے بچے کے والد کو حراست میں

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 28-05-2022
کیرالہ:فرقہ وارانہ نعرے لگانے والے بچے کے والد کو حراست میں
کیرالہ:فرقہ وارانہ نعرے لگانے والے بچے کے والد کو حراست میں

 

 

کوچی:عدالت کے حکم سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کی ریلی میں اشتعال انگیز نعرے لگانے والے دس سالہ لڑکے کے والد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں کیرالہ ہائی کورٹ نے سخت موقف اختیار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 10 سالہ لڑکے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے جس نے21 مئی کو الپوزا میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی ریلی میں غیر مسلموں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے لگائے تھے۔ ہفتہ کو پولیس نے لڑکے کے والد کو حراست میں لے لیا۔

اس کی تصدیق کرتے ہوئے ایک اعلیٰ پولیس افسر نے کہا کہ اسے یہاں ان کے گھر سے پکڑا گیا اور الپوزا پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ لیکن لڑکے کے والد کا کہنا تھا کہ لڑکے کو کسی نے نہیں پڑھایا اور اس نے خود ایسا کیا ہے۔

اس طرح کے نعرے ماضی میں بھی کئی بار لگ چکے ہیں اور حیرت کی بات ہے کہ جب کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو اس بار ایسا کیسے ہوا؟

لڑکے کے والد نے پولیس کے ہاتھوں پکڑے جانے سے پہلے سوال کیا ہے۔

جب پولیس لڑکے کے گھر پہنچی تو پی ایف آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی اور انہوں نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ جمعے کو الپوزا میں منعقدہ ایک ریلی میں نعرے لگانے پرتقریباً18افراد کو گرفتار کیا گیا۔

یہ لڑکا جو یہاں کے قریبی تھوپمپڈی میں رہتا ہے، اس کی شناخت کچھ دن پہلے ہوئی تھی، لیکن گھر میں تالا بند ہونے کی وجہ سے پولس آنے پر کسی کو نہیں ڈھونڈ سکی۔ دریں اثنا، پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا لڑکے کو کونسلنگ کے لیے بھیجنے کی ضرورت ہے اور وہ اس بات پر بھی غور کر رہی ہے کہ اس کی ماں کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے، کیونکہ سرپرستوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

جیسے ہی اس واقعے کا ویڈیو وائرل ہوا، اس کے خلاف کئی مظاہرے ہوئے، جس کے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور ہائی کورٹ نے اس ہفتے کے شروع میں معاملہ اٹھایا اور جمعہ کو عدالت نے اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا۔

لڑکے کے والد کی شناخت پہلے پی ایف آئی کارکن کے طور پر کی گئی تھی، جس نے شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا تھا۔ اس لڑکے کو اس کے والد ریلی میں شرکت کے لیے الپوزا لائے تھے اور اسے انظار نامی شخص کے کندھوں پر بیٹھ کر نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔

کوٹائم ضلع کے رہنے والے انظار کو پہلے حراست میں لیا گیا تھا اور اب وہ عدالتی تحویل میں ہے۔ ریلی کے منتظمین کے خلاف برادریوں کے درمیان دشمنی اور نفرت کو ہوا دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پی ایف آئی نے یہ کہہ کر واقعہ کو کم کرنے کی کوشش کی ہے کہ نعرے ہندوتوا فاشسٹوں کے خلاف تھے نہ کہ ہندوؤں یا عیسائیوں کے۔