نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بدھ کے روز ’امید‘ پورٹل پر وقف جائیدادوں کی رجسٹریشن میں درپیش تکنیکی مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے رجسٹریشن کی آخری تاریخ بڑھانے کی اپیل کی۔ مرکز نے ملک بھر کی تمام وقف املاک کی جیو ٹیگنگ کے بعد ایک ڈیجیٹل فہرست تیار کرنے کے لیے 6 جون کو یونائیٹڈ وقف مینجمنٹ، ایمپاورمنٹ، ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ (امید) ایکٹ کے تحت مرکزی پورٹل شروع کیا تھا۔
’امید‘ پورٹل کے مطابق ملک کی تمام رجسٹرڈ وقف املاک کی تفصیلات چھ ماہ کے اندر اپ لوڈ کرنا لازمی ہے۔ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پورٹل کی مدت میں توسیع سے انکار کے بعد ملک بھر کے متولی وقف املاک کی تفصیلات اپ لوڈ کرنے میں سخت پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔
الیاس نے ایک بیان میں کہا، ہر جگہ سے یہ خبریں آ رہی ہیں کہ پورٹل بار بار کریش ہو رہا ہے، بہت سست ہو جاتا ہے اور بعض اوقات مکمل طور پر بند ہو جاتا ہے۔ ظاہر ہے کہ اتنے کم وقت میں لاکھوں جائیدادوں کو اپ لوڈ کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ اسی وجہ سے بورڈ نے فوری طور پر وزیرِ مملکت برائے اقلیتی امور جارج کوریئن سے درخواست کی کہ ان تکنیکی مسائل کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ پورٹل کی آخری تاریخ میں بھی توسیع کی جائے۔
الیاس نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک خط بدھ کو بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی کی جانب سے ای میل اور ڈاک—دونوں کے ذریعے وزیر کو بھیجا گیا ہے۔ خط میں وزیر کو یاد دلایا گیا ہے کہ حکومت کا ہی ارادہ ہے کہ وقف بورڈ میں پہلے سے رجسٹرڈ تمام وقف املاک کو پورٹل پر اپ لوڈ کیا جائے، لیکن پورٹل کی سست رفتار اور دیگر تکنیکی مشکلات کی وجہ سے اس مقصد کو پورا نہیں کیا جا سکا۔