نئی دہلی، : پنجاب میں حالیہ تباہ کن سیلاب پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا ہے کہ قدرتی آفت کی اس گھڑی میں مسلم قوم اہلِ پنجاب کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور تعاون کے ہاتھ بڑھانے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی جائے گی۔
مولانا فضل الرحیم مجددی نے سیلاب متاثرہ اضلاع کے دورے اور متاثرین سے ملاقات کے بعد کہا کہ ’’اہل پنجاب نے جس بڑے اور بھیانک سیلاب کا سامنا کیا ہے اور جس حوصلے سے اس کا مقابلہ کر رہے ہیں، وہ ان کی شجاعت و بہادری کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس آفت سے نہ صرف جان و مال کو شدید نقصان پہنچا ہے بلکہ بڑی تعداد میں مویشی بھی بہہ گئے یا مر گئے ہیں، جو کسانوں کے لئے آمدنی اور سہولت کا بڑا ذریعہ تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے بیشتر اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں جن میں 13 اضلاع خاص طور پر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب متاثرین کے کپڑے، اناج، جانور، کھیتوں کی کھڑی فصلیں اور دیگر سامان سب کچھ پانی کی نذر ہو گیا ہے۔
مولانا نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لئے جس رقم کا اعلان کیا گیا ہے وہ ’’اونٹ کے منہ میں زیرہ‘‘ کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو پنجاب کے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لئے زیادہ فراخ دلی دکھانی چاہئے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سکھ برادری ہمیشہ ہر مصیبت کی گھڑی میں ملک کے گوشے گوشے میں خدمتِ خلق کے لئے سب سے آگے رہتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انڈین مسلمز فار سول رائٹس (آئی ایم سی آر) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے، جس کی قیادت مولانا فضل الرحیم مجددی اور آئی ایم سی آر کے قومی صدر و راجیہ سبھا کے سابق رکن محمد ادیب نے کی، پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا تاکہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جا سکے۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحیم مجددی نے پوری مسلم قوم کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ’’پورے ملک کے مسلمان اپنے سکھ بھائیوں کے ساتھ اس مشکل وقت میں کھڑے ہیں اور جیسی بھی مدد کی ضرورت ہوگی، ہم سب مل کر اسے پورا کریں گے۔‘‘