نئی دہلی/ آواز دی وائس
قومی دارالحکومت اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں فضائی آلودگی کے شدید اثرات کے بارے میں حالیہ سروے میں دہلی-این سی آر کے 82 فیصد رہائشیوں نے تسلیم کیا کہ ان کے خاندان، دوست یا جاننے والے طویل عرصے تک آلودگی کے سامنا کرنے کی وجہ سے سنگین صحت کے مسائل کا شکار ہیں۔
یہ سروے ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دارالحکومت زہریلی دھند کی چادر میں ڈوبا ہوا ہے اور لوگوں کے لیے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ آن لائن کمیونٹی پلیٹ فارم 'لوکل سرکلز' کے ذریعے کیے گئے اس سروے میں 28 فیصد شرکاء نے بتایا کہ ان کے خاندان یا جاننے والوں میں کم از کم چار لوگ آلودگی سے پیدا شدہ صحت کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
شرکاء کے مطابق، ان میں دمہ، دائمی رکاوٹ والے پلمونری امراض، پھیپھڑوں کو نقصان، دل کے دورے، فالج اور علمی صلاحیت میں کمی جیسی بیماریاں شامل ہیں، جو طویل عرصے تک آلودگی کے سامنا کرنے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہیں۔
قومی دارالحکومت کا فضائی معیار اشاریہ سوموار کو 498 پر پہنچ گیا، جو 'شدید' زمرے میں آتا ہے۔ 38 موسمی نگرانی مراکز پر فضائی معیار 'شدید' رہا، جبکہ دو مراکز پر اسے 'انتہائی خراب' درج کیا گیا۔ جہاںگیر پوری میں اے کیو آئی 498، تمام مراکز میں سب سے خراب ریکارڈ کیا گیا۔
سروے میں یہ بھی سامنے آیا کہ 73 فیصد شرکاء صحت کی دیکھ بھال پر بڑھتے ہوئے اخراجات کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ آٹھ فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ آلودگی کی صورتحال کو دیکھ کر دہلی-این سی آر چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں، لیکن زیادہ تر لوگ کام اور خاندانی ذمہ داریوں کی وجہ سے یہاں رہنے پر مجبور ہیں۔
سروے میں دہلی، گروگرام، نوئیڈا، فرید آباد اور گازی آباد کے 34,000 سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا۔ 'لوکل سرکلز' نے کہا کہ وہ سروے کے نتائج سرکاری حکام اور پالیسی سازوں کے ساتھ شیئر کرے گا اور آلودگی کنٹرول اور متاثرہ آبادی کے لیے فوری صحت کی مدد کے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرے گا۔