جھارکھنڈ - ایک دہائی میں سب سے بھاری مانسون کے دوران 458 افراد ہلاک

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 09-10-2025
جھارکھنڈ - ایک دہائی میں سب سے بھاری مانسون کے دوران 458 افراد ہلاک
جھارکھنڈ - ایک دہائی میں سب سے بھاری مانسون کے دوران 458 افراد ہلاک

 



رانچی، 9 اکتوبر (پی ٹی آئی): جھارکھنڈ نے اس سال گزشتہ ایک دہائی کے سب سے شدید مانسون کا سامنا کیا، جس نے ریاست بھر میں تباہی مچا دی۔جون سے ستمبر کے درمیان بھاری بارشوں اور اس سے جڑے حادثات میں کم از کم 458 افراد ہلاک ہوئے، ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا اور کھیت کھلیان برباد ہو گئے، سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا۔مختلف سرکاری محکموں سے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 186 افراد بجلی گرنے سے ہلاک ہوئے، جبکہ 178 افراد بارش سے متعلق حادثات میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے۔ باقی اموات سیلاب، بھूस्खلن اور مکان گرنے کے باعث ہوئیں۔

طغیانی نے 467 گھروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور 8 ہزار سے زائد کو جزوی نقصان پہنچا، جبکہ 2,390 ہیکٹر رقبے پر کھڑی فصلیں برباد ہو گئیں، خاص طور پر رانچی، گملہ، لوہاردگا اور سمڈیگا اضلاع میں۔صرف صاحب گنج میں دریائے گنگا کے بڑھتے ہوئے پانی کی سطح کے باعث تقریباً 20 ہزار افراد بے گھر ہو گئے۔

رانچی موسمیات مرکز کے ڈائریکٹر ابھیشیک آنند نے پی ٹی آئی کو بتایا، "اس سال جھارکھنڈ میں یکم جون سے 30 ستمبر کے درمیان 1,199.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو معمول سے 18 فیصد زیادہ ہے۔"

انہوں نے کہاوہ گزشتہ دس سالوں میں ریاست میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔ آخری بار 2016 میں 1,101.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔آنند نے اس غیر معمولی بارش کی وجہ ماحولیاتی تبدیلی اور خلیج بنگال میں سطح سمندر کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو قرار دیا، جس سے مسلسل کم دباؤ کے نظام بنتے رہے جو جھارکھنڈ کی طرف بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ اس سیزن میں خلیج بنگال غیر معمولی طور پر متحرک رہی، جس کے باعث مشرقی اور جنوب مشرقی اضلاع میں بار بار شدید بارشیں ہوئیں۔اضلاع میں مشرقی سنگھ بھوم سب سے آگے رہا جہاں 1,669.5 ملی میٹر بارش ہوئی، اس کے بعد سرايکیلا-کھرسوان (1,526.3 ملی میٹر) اور رانچی (1,550.2 ملی میٹر) میں بھی معمول سے 50 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔

ہندوستانموسمیات محکمہ (آئی ایم ڈی) نے دیوالی اور چھٹھ پوجا کے آس پاس "گلابی سردی" یعنی ہلکی ٹھنڈ کا امکان ظاہر کیا ہے، جس کے بعد موسم سرما کے آخر میں سخت سردی پڑ سکتی ہے۔آنند نے وضاحت کی، سردی کی شدت عالمی عوامل پر منحصر ہوگی جیسے لا نینا، ہواؤں کے رخ میں تبدیلی، اور ہمالیہ میں برف باری۔اگرچہ اب بارشوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے، تاہم آئی ایم ڈی نے 12 اکتوبر تک کچھ علاقوں میں درمیانی بارش کے ساتھ گرج چمک کا امکان ظاہر کیا ہے، جس کے بعد مانسون کے خاتمے کے ساتھ خشک موسم چھا جانے کی توقع ہے۔