لیہ/ آوازدی وائس
لیہ میں 24 ستمبر کو ہونے والے تشدد کے معاملے میں کل 44 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، یہ اطلاع لداخ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) ایس ڈی سنگھ جموال نے ہفتے کو دی۔ لیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی جموال نے بتایا کہ پولیس نے تشدد کے اہم منصوبہ سازوں کو پکڑ لیا ہے، جن میں کارکن سونم وانگچک بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا، "اب تک ہم نے 44 لوگوں کو گرفتار کیا ہے... اہم سرغنے پکڑے جا چکے ہیں۔ مرکزی کردار سونم وانگچک کو این ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
اس سے قبل ڈی جی پی جموال نے کارکن سونم وانگچک کے پاکستان سے تعلقات کا الزام لگایا تھا اور ان کے پڑوسی ممالک کے دوروں پر سوال کھڑے کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں ایک پاکستانی پی آئی او کو گرفتار کیا ہے جو وہاں رپورٹ بھیج رہا تھا۔ ہمارے پاس اس کا ریکارڈ موجود ہے۔ وہ (سونم وانگچک) پاکستان میں ڈان کے ایک ایونٹ میں شریک ہوئے تھے۔ وہ بنگلہ دیش بھی گئے تھے۔ اس لیے ان پر بڑا سوالیہ نشان ہے... معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔
مزید یہ کہ انہوں نے الزام لگایا کہ وانگچک نے 24 ستمبر کو لیہ میں تشدد کو بھڑکایا۔
انہوں نے کہا کہ سونم وانگچک کی تاریخ رہی ہے کہ وہ لوگوں کو اکساتے رہے ہیں۔ انہوں نے عرب اسپرنگ، نیپال اور بنگلہ دیش کا حوالہ دیا۔ ان کی فنڈنگ کی تحقیقات ایف سی آر اے کی خلاف ورزی کے سلسلے میں جاری ہے۔
اہلکاروں نے بتایا کہ سونم وانگچک کو این ایس اے (قومی سلامتی ایکٹ) کی دفعات کے تحت حراست میں لیے جانے کے بعد جودھپور سینٹرل جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہیں کل لداخ میں گرفتاری کے بعد گزشتہ رات جودھپور سینٹرل جیل لے جایا گیا۔
وانگچک کی گرفتاری لیہ میں حالیہ احتجاج کے دوران پیدا ہونے والے ہنگامے کے بیچ ہوئی ہے۔ 24 ستمبر کو تشدد میں احتجاج تشویشناک صورت اختیار کر گیا تھا اور علاقے میں بی جے پی کے دفتر کو نذر آتش کر دیا گیا تھا۔
یونین ٹیریٹری میں پولیس فائرنگ کے دوران چار افراد کی موت کے دو دن بعد، وانگچک کو این ایس اے کی دفعات کے تحت حراست میں لیا گیا۔ اس ماحولیاتی کارکن پر "تشدد کو بھڑکانے" کا الزام لگایا گیا ہے۔
تشدد شروع ہونے سے قبل وانگچک بھوک ہڑتال پر تھے، جو واقعے کے فوراً بعد ختم کر دی گئی۔