پاکستان کے 20 یو ٹیوب چینلز اور ویب سائٹس بلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-01-2022
پاکستان کے 20 یو ٹیوب  چینلز اور ویب سائٹس بلاک
پاکستان کے 20 یو ٹیوب چینلز اور ویب سائٹس بلاک

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

ہندوستان حکومت نے ایک بار پھر پاکستان پر ڈیجیٹل حملہ کر دیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر کی وارننگ کے ایک دن بعد حکومت نے 35 یوٹیوب چینلز، 2 ٹویٹر اکاؤنٹس، انسٹاگرام اکاؤنٹس، 2 ویب سائٹس اور ایک فیس بک اکاؤنٹ کو بلاک کر دیا ہے۔ یہ کارروائی آئی ٹی قوانین کے تحت کی گئی ہے۔ یہ تمام اکاؤنٹس پاکستان سے چل رہے تھے۔

اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری اپوروا چندرا اور جوائنٹ سکریٹری وکرم سہائے نے جمعہ کو اس معاملے پر ایک پریس کانفرنس کی۔ وکرم سہائے نے کہا کہ 20 جنوری کو وزارت کو ملی انٹیلی جنس کی بنیاد پر ہم نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کارروائی کی ہے۔ یہ سب جعلی خبریں اور بھارت مخالف پروپیگنڈا پھیلا رہے تھے۔ اسی وقت، اپوروا چندرا نے کہا کہ بلاک شدہ یوٹیوب چینلز کے 12 ملین سبسکرائبرز اور 130 ملین سے زیادہ ویوز تھے۔

 اطلاعات و نشریات کی وزارت نے کچھ تصاویر جاری کی ہیں، جن میں جھوٹی بھارت مخالف خبریں دکھائی گئی ہیں۔

 خفیہ ایجنسیاں ان سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ویب سائٹس پر نظر رکھے ہوئے تھیں۔ دیکھا گیا کہ یہ تمام نیٹ ورک جھوٹی خبریں پھیلا کر ہندوستانیوں کو گمراہ کرنے کے مقصد سے چلائے جارہے تھے۔ یہ چینلز ایک نیٹ ورک کا حصہ تھے اور عام ہیش ٹیگز اور ایڈیٹنگ اسٹائل استعمال کر رہے تھے۔ یہ عام لوگ چلاتے تھے۔ یہ سب ایک دوسرے کے مواد کی تشہیر بھی کر رہے تھے۔ کچھ یوٹیوب چینلز پاکستانی ٹی وی نیوز چینلز کے اینکرز چلا رہے تھے۔

انوراگ ٹھاکر نے کارروائی کی وارننگ دی تھی

 جمعرات کو اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے خبردار کیا تھا کہ ملک کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف اس طرح کی کارروائی جاری رہے گی۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا تھا کہ ہندوستان مخالف مواد پھیلانے اور سازش کرنے والی ویب سائٹس چینلز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

چ۲ بلاک کیا گیا ٹویٹر اکاؤنٹ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی موت سے متعلق گمراہ کن معلومات دے رہا تھا۔ اس سے قبل 20 یوٹیوب چینلز کو بلاک کیا گیا تھا۔

 گزشتہ سال دسمبر میں وزارت اطلاعات و نشریات نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر 20 یوٹیوب چینلز اور دو ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔ کیونکہ وہ ہند مخالف پروپیگنڈہ اور جعلی خبریں پھیلا رہے تھے۔ وزارت ے دسمبر میں ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ یوٹیوب چینلز اور ویب سائٹس پاکستان سے کام کرنے والے نیٹ ورکس سے منسلک ہیں۔

جن ویب سائٹس اور چینلز پر پابندی عائد کی گئی تھی وہ کشمیر، بھارتی فوج، جنرل بپن راوت، رام مندر اور ہندوستان میں اقلیتی برادریوں کے بارے میں جعلی خبریں چلا رہے تھے۔ کاروائی کے ساتھ مرکزی حکومت نے ان چینلز کی فہرست بھی جاری کی تھی۔ 

بلاک شدہ یوٹیوب چینلز کی فہرست

پنچ لائن

بین الاقوامی ویب نیوز

خالصہ ٹی وی

ننگا سچ

نیوز24

48۔

نیوز

خیالی تاریخی

حقائق پنجاب

وائرل نیا پاکستان

گلوبل کور اسٹوری

گلوبل ای کامرس۔

جنید حلیم آفیشل

طیب حنیف

زین علی

فیشل محسن

راجپوت آفیشل

کنیز فاطمہ

صدف درانی

میاں عمران احمد

نجم الحسن باجوہ