لاہور: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ اتوار کو شام پانچ بجے ’حقیقی آزادی‘ اور ’آئین بچاؤ پاکستان بچاؤ‘ کے پلے کارڈز لے کر اپنے گھروں سے ایک گھنٹے کے لیے باہر نکلیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سنیچر کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد اپنے پہلے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ’جب میں سپریم کورٹ گیا تو ججز نے پوچھا کہ یہاں بہت انتشار ہوا ہے اور توڑ پھوڑ ہوئی ہے تو میں نے انہیں کہا کہ ہم نے تو کبھی ایسا نہیں کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ تحقیقات ہوں کہ اس کے پیچھے کون تھا۔ میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایک آزاد پینل بنائیں
انہوں نے کہا کہ جن بیچارے نہتّے نوجوانوں کو گولیاں ماری گئیں، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہییں۔ جب مجھے گولی لگی تو تب کیوں نہیں یہ جلاؤ گھیراؤ ہوا۔ میرا یہ فلسفہ نہیں۔‘
عمران خان کے بقول ’جو لوگ الیکشن چاہتے ہیں وہ انتشار نہیں چاہتے۔ وہ لوگ جنہیں خوف ہے کہ الیکشن سے ان کا نام و نشان ختم ہو جائے گا وہ انتشار چاہتے ہیں۔
القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے اُنہوں نے بتایا کہ ’اس یونیورسٹی کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ملک میں ایک نئی لیڈرشپ پیدا ہو۔ ’میں نے یہ فیصلہ کیا کہ اس ملک میں سیرت النبی کو فروغ دینا ہے کیونکہ ہماری اخلاقیات گِر چکی ہے اسی لیے یہ چور اُچکے ہمارے ملک کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہمارے سامنے یہ چوائس رکھی گئی کہ 170 ملین ڈالر پاکستان آ رہا ہے لیکن اس کے لیے ملک ریاض اور این سی اے میں ایک خفیہ معاہدہ ہوا ہے ۔ اگر آپ مانتے ہیں تو وہ پیسہ پاکستان آ جائے گا ورنہ عدالت جا کر کیس کرنا پڑے گا۔‘