پاکستان:سرکاری عمارتوں پر حملے کی چیف جسٹس تحقیقات کرائیں- عمران خان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-05-2023
پاکستان:سرکاری عمارتوں پر حملے کی چیف جسٹس تحقیقات کرائیں- عمران خان
پاکستان:سرکاری عمارتوں پر حملے کی چیف جسٹس تحقیقات کرائیں- عمران خان

 

لاہور: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی  قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ اتوار کو شام پانچ بجے ’حقیقی آزادی‘ اور ’آئین بچاؤ پاکستان بچاؤ‘ کے پلے کارڈز لے کر اپنے گھروں سے ایک گھنٹے کے لیے باہر نکلیں۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سنیچر کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد اپنے پہلے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ’جب میں سپریم کورٹ گیا تو ججز نے پوچھا کہ یہاں بہت انتشار ہوا ہے اور توڑ پھوڑ ہوئی ہے تو میں نے انہیں کہا کہ ہم نے تو کبھی ایسا نہیں کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ تحقیقات ہوں کہ اس کے پیچھے کون تھا۔ میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایک آزاد پینل بنائیں

 انہوں نے کہا کہ جن بیچارے نہتّے نوجوانوں کو گولیاں ماری گئیں، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہییں۔ جب مجھے گولی لگی تو تب کیوں نہیں یہ جلاؤ گھیراؤ ہوا۔ میرا یہ فلسفہ نہیں۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’جو کچھ مجھے معلوم ہوا ہے اس قوم کو بڑی بڑی چیزیں پتہ چلیں گی کہ کون یہ چاہتا تھا کہ انتشار ہو اور کس نے فائدہ اُٹھایا۔ مجھے جب اُٹھا کر لے گئے ہیں تو مجھے تو معلوم ہی نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ کل سے آج تک میں نے حقائق جمع کیے ہیں کہ اس دوران کیا ہوا۔ یہ تو ہم ہیں ہی نہیں۔ میں ہمیشہ اپنے لوگوں کو بتاتا ہوں کہ تحریک انصاف واحد پارٹی ہے جہاں فیملیز آتی ہیں۔ تو ہم چاہیں گے انتشار؟‘
اپنی گرفتاری کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے بتایا کہ ’جب میں اسلام آباد سے نکل رہا تھا مجھے خبر مل گئی تھی کہ انہوں نے مجھے پکڑنا ہے۔ چلنے سے پہلے میں کہہ رہا ہوں کہ مجھے وارنٹ دِکھائیں میں چلنے کے لیے تیار ہوں۔ جو انہوں نے وہاں کیا جس طرح حملہ کیا جیسے پاکستان کا سب سے بڑا دہشتگرد بیٹھا ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’رینجرز کا کام نہیں تھا پولیس کو آنا چاہیے۔ دروازے توڑ کر لوگوں کو زخمی کیا، میرے سر پر مارا۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ جس نے ملک کے لیے خیراتی ادارے قائم کیے اسے اس طرح پکڑا۔‘

 عمران خان کے بقول ’جو لوگ الیکشن چاہتے ہیں وہ انتشار نہیں چاہتے۔ وہ لوگ جنہیں خوف ہے کہ الیکشن سے ان کا نام و نشان ختم ہو جائے گا وہ انتشار چاہتے ہیں۔

القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے اُنہوں نے بتایا کہ ’اس یونیورسٹی کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ملک میں ایک نئی لیڈرشپ پیدا ہو۔ ’میں نے یہ فیصلہ کیا کہ اس ملک میں سیرت النبی کو فروغ دینا ہے کیونکہ ہماری اخلاقیات گِر چکی ہے اسی لیے یہ چور اُچکے ہمارے ملک کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہمارے سامنے یہ چوائس رکھی گئی کہ 170 ملین ڈالر پاکستان آ رہا ہے لیکن اس کے لیے ملک ریاض اور این سی اے میں ایک خفیہ معاہدہ ہوا ہے ۔ اگر آپ مانتے ہیں تو وہ پیسہ پاکستان آ جائے گا ورنہ عدالت جا کر کیس کرنا پڑے گا۔‘