پاکستان: عوام کیلئے 28 ارب کا ریلیف پیکیج

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-05-2022
پاکستان: عوام کیلئے 28 ارب کا ریلیف پیکیج
پاکستان: عوام کیلئے 28 ارب کا ریلیف پیکیج

 

 

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے جمعے کی شب قوم سے اپنے پہلے خطاب میں 28 ارب روپے ماہانہ کے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نےعوام کیلئے 28ارب کے نئے ریلیف پیکیج کااعلان کرتے ہوئے کہاہےکہ ایک کروڑ40لاکھ غریب گھرانوں کو اضافی 2ہزار روپے ماہانہ دیئے جائیں گے، ساڑھے 8کروڑ افراد کو فائدہ ہوگا،پیکیج آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائیگا،دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات مہنگی کیں

۔انہوں نے کہاہک ہم ہر مشکل فیصلہ کرنے کو تیار ہیں اور ہر ممکن وہ کام کریں گے جس سے قومی ترقی کا سفرتیزی سے آگے بڑھ سکے ،نااہلی اور کرپشن کی سیاست کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہوسکے ، ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی کاروبار ، روزگار ، معاشی سرگرمیاں ختم ہوکر رہ گئی تھیں، ڈالرجو 2018 میں ہم 115روپے پر چھوڑ کر گئے تھے سابق حکومت کے پونے4سال کے دوران ڈالر 189 روپے پر پہنچ گیا جس سے ایک طرف مہنگائی کی آگ مزید تیز ہوگئی تو دوسری جانب پاکستان پر قرض کا بوجھ بھی ناقابل برداشت ہوگیا ۔

گزشتہ پونے 4 سال میں پاکستان کے قرض میں 20 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ۔ جو 1947میں 2018ء تک 71سال میں اب تک تمام حکومتوں کی طرف سے لئے جانے والے مجموعی قرض کا 80 فیصد ہے ۔ رواں مالی سال وفاق کے بجٹ خسارے کا تخمینہ 5ہزار 6 سو ارب روپے ہے جو تاریخ کا بلند ترین خسارہ ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ہم غریب عوام کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے بوجھ سے بچانے کے لیے 28 ارب روپے ماہانہ سے ریلیف پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں۔‘ ان کے مطابق: ’پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین خاندانوں کے ساڑھے آٹھ کروڑ افراد کو ماہانہ دو ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ یہ تعداد بے نظیر انکم سپورٹ کے پیسوں کے علاوہ ہیں۔‘ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’عوام نے مطالبہ کیا تھا کہ سابقہ کرپٹ حکومت سے ان کی جان چھڑائی جائے اس پر اس وقت کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے لبیک کہا اور آئین پاکستان کے تمام جمہوری تقاضے پورے کرتے ہوئے اس تبدیلی کو یقینی بنایا گیا۔

پہلی بار دروازے کھولے گئے پھلانگے نہیں گئے۔ یہ عوام، پارلیمنٹ اور آئین کی فتح ہے۔‘ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ بد ترین تباہی کی داستان سنا رہا تھا۔ ’ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو سابق حکومت اپنے ساڑھے تین سال بعد چھوڑ کر گئی۔‘

انہوں نے کہا کہ یہ ذمہ داری سنبھالتے وقت یہ بات ہمارے سامنے تھی کہ ملک کو اس تباہی سے نکالنے اور ملک کو بہرتری کے راستے پر گامزن کرنے کے لیے بے انتہا محنت درکار ہوگی۔ عمران خان کے ان کی حکومت کو امریکی سازش کے ذریعے ہٹانے کے بارے میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’اپنے مزموم سیاسی مقاصد کے لیے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی۔

ایک خطرناک جھوٹ بولا گیا حالانکہ قومی سلامتی کمیٹی نے ایک نہیں دو بار پوری وضاحت کے ساتھ کہا کہ ایسی کوئی سازش نہیں ہوئی۔‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ہمارے سفیر نے سازش کی کہانی کو یکسر مسترد کر دیا اس کے باوجود ایک شخص مسلسل جھوٹ بول رہا ہے جس سے قومی مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

‘ ’آپ کو یاد ہو گا جب وزیر اعظم میاں نواز شریف کے دور میں جب پاکستان ترقی کر رہا تھا تو اس شخص نے دھونس، دھمکی اور دھرنے ڈرامہ رچایا تھا جس کی وجہ سے دوست ملک کے صدر شی جن پنگ کا دورہ ملتوی ہو گیا تھا اور سیپیک کا معاہدے تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔ عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کا اولین فرض ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔