ہماچل: 5,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 18-09-2025
ہماچل: 5,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان
ہماچل: 5,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان

 



شملہ/ آواز دی وائس
ہماچل پردیش اس سال کی مانسون سیزن میں بے مثال تباہی سے دوچار ہوا ہے، جس میں نقصانات پانچ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئے ہیں، یہ بات وزیراعلیٰ کے پرنسپل میڈیا ایڈوائزر نریش چوہان نے جمعرات کو کہی۔
شملہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہان نے کہا کہ ریاست نے لگاتار تین مہینوں تک بارشوں، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈز کا سامنا کیا، جس میں 419 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ تین مہینے تک لگاتار بارشیں، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈز نے بڑی تباہی مچائی۔ اب تک 419 لوگ مر چکے ہیں، جن میں سے 236 بارش سے جڑے حادثات میں اور 183 سڑک حادثات میں مارے گئے۔ ہماری گہری تعزیت ان خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا۔
چوہان نے رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کی غیر حاضری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا ’’اداکارہ والا تجربہ‘‘ ناکام ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسی آفت کے دوران منتخب نمائندہ اپنے عوام کے بیچ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے خود ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ رکن پارلیمنٹ کا کام صرف 60 دنوں کا ہوتا ہے۔ وہ ایک سیلیبرٹی ہیں، لیکن انہوں نے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکامی دکھائی۔ منڈی کے لوگ اور یہاں تک کہ بی جے پی بھی اب سمجھ گئے ہیں کہ ایک اداکارہ کو میدان میں اتارنے کا تجربہ ناکام ہو گیا۔
ریاستی آفات مینجمنٹ اتھارٹی  کے مطابق لگاتار بارشوں نے 525 ڈی ٹی آرز کو متاثر کیا، جن میں سب سے زیادہ خرابیاں ضلع منڈی (327) میں رپورٹ ہوئیں۔ ریاست میں 281 پانی کی سپلائی اسکیمیں بھی متاثر ہوئیں، جن میں سب سے زیادہ نقصان منڈی ضلع میں ہوا جہاں 180 اسکیمیں متاثر ہوئیں۔
چوہان نے کہا کہ ہماچل میں تباہی کا اثر وسیع پیمانے پر ہوا، جس میں 1,500 مکان مکمل طور پر تباہ، 4,580 جزوی طور پر نقصان زدہ، 6,300 مویشیوں کے شیڈ اور 595 دکانیں مٹ گئیں اور جون سے روزانہ نقصانات رپورٹ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1500 سے زیادہ مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، 4580 جزوی طور پر نقصان زدہ ہیں، اور 6300 سے زیادہ مویشیوں کے شیڈ اور 595 دکانیں ختم ہو گئی ہیں۔ یہ آفت ہماچل کے صرف ایک حصے میں نہیں بلکہ مختلف علاقوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ جون سے اب تک ہر روز نقصان کی اطلاع آ رہی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اتنی بڑی تباہی کے باوجود حکومت نے بنیادی سہولیات جلد بحال کرنے کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو بجلی، پانی اور سڑکوں کو فوراً بحال کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اگر کوئی رکاوٹ آتی ہے تو دو دن کے اندر خدمات بحال کر دی جاتی ہیں۔ ہمارے افسران اور انتظامیہ نے انتھک محنت کی ہے۔ ریلیف کا کام ایک طویل عمل ہے، لیکن حکومت عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔
چوہان نے کہا کہ یہ سیاست کرنے کا وقت نہیں ہے۔ بی جے پی کے رہنماؤں کو آفت کی سنگینی سمجھنی چاہیے۔ یہ آفت 75 لاکھ لوگوں کو متاثر کر چکی ہے۔ ہندوستانی حکومت سے راحت ہمارا حق ہے کیونکہ ہم وفاقی ڈھانچے کا حصہ ہیں۔ اسکیموں کا کریڈٹ لینے کے بجائے بی جے پی رہنماؤں کو ریاستی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورے کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے 1500 کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا۔ ہمیں وضاحت چاہیے کہ آیا یہ امداد ہماچل حکومت کو خصوصی گرانٹ کے طور پر ملے گی یا اسکیموں کی بنیاد پر مختص ہوگی۔ اس سلسلے میں کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مرکز ریاست کو مکمل تعاون دے گا۔
چوہان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو 30 جون سے ہر متاثرہ ضلع کا دورہ کر رہے ہیں جب منڈی میں پہلی بڑی تباہی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ منی مہیش یاترا کے دوران پھنسے ہوئے 15,000 لوگوں کو حکومت کی کوششوں سے محفوظ نکالا گیا۔ پینے کے پانی کی اسکیموں، سڑکوں اور بجلی کی بحالی کا کام ہمارے اپنے وسائل سے لگاتار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے ریاستی حکومت کی بڑی پالیسی تبدیلیوں کا بھی ذکر کیا۔
ہم نے ریاستی آفات کے مینوئل میں ترمیم کی ہے۔ پہلے اگر کسی کا گھر گر جاتا تھا تو اسے صرف 1.2 لاکھ روپے کا معاوضہ ملتا تھا۔ اب ہم 7.7 لاکھ روپے دے رہے ہیں۔ دیگر معاوضے بھی تقریباً 200 گنا بڑھا دیے گئے ہیں۔ یہ وزیراعلیٰ کا وژن ہے تاکہ لوگوں کو حقیقی ریلیف مل سکے۔
انہوں نے مرکز سے جنگلات کے تحفظ کے قانون میں ترمیم کرنے کی اپیل کی تاکہ ان لوگوں کو زمین دی جا سکے جن کے گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے گاؤں مٹ گئے ہیں۔ یہ محض پیسے کا معاملہ نہیں بلکہ بازآبادکاری کا ہے۔ مرکز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔