آپریشن سندور ہندوستانیوں کے غصے کا اظہار ہے: مودی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 15-08-2025
آپریشن سندور ہندوستانیوں کے غصے کا اظہار ہے: مودی
آپریشن سندور ہندوستانیوں کے غصے کا اظہار ہے: مودی

 



 نئی دہلی، 15 اگست : وزیر اعظم نریندر مودی نے آپریشن سندور کو سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی عوام کے غصے کا اظہار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی فوج کی کارروائی سے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ مسٹرنریندر مودی نے جمعہ کے روز تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا، "آپریشن سندور 140 کروڑ ہم وطنوں کے غصے کا اظہار ہے۔‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ میرے ملک کی فوج نے دشمنوں کو ان کے تصور سے پرے سزا دی ہے جسے وہ دیر تک نہیں بھولیں گے۔" انہوں نے کہا کہ ہماری فوج نے سینکڑوں کلومیٹر پاکستان میں داخل ہو کر کارروائی کی۔

دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ "مجھے فخر ہے کہ آج مجھے لال قلعہ کی فصیل سے آپریشن سندور کے بہادر سپاہیوں کو سلامی دینے کا شرف حاصل ہوا ہے، اس نے دشمنوں کو ان کے تصور سے بھی پرے سزا دی ہے۔ '22 اپریل کو سرحد پار سے دہشت گردوں نے پہلگام میں جس طرح کا قتل عام کیا، لوگوں کو ان کا مذہب پوچھ کر مارا گیا، ایک شوہر کو اس کی بیوی کے سامنے گولی مار کر ہلاک کیا گیا، ایک باپ کو اس کے بچوں کے سامنے مار دیا گیا، پورا ہندوستان غصے میں آگیا۔ اس طرح کے قتل عام سے پوری دنیا حیران ہوگئی

ملک سے خطاب کرتے ہوئے پردھان منتری وکاسیت بھارت یوجنا کا اعلان کیا، جس کے تحت پرائیویٹ سیکٹر میں پہلی ملازمت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو 15,000 روپے کی ترغیب دی جائے گی۔ اس اسکیم کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے اور تقریباً 3.5 کروڑ نوجوان اس سے مستفید ہوں گے۔ اس کے ساتھ نئی ملازمتیں دینے والی کمپنیوں کو بھی مراعات ملیں گی۔ نوجوانوں کے لیے اچھی خبر اس اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، 'میں ملک کے نوجوانوں کے لیے اچھی خبر لے کر آیا ہوں۔ آج 15 اگست ہے۔ اس دن ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کی اسکیم شروع کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم وکاسیت بھارت یوجنا آج سے لاگو ہو رہی ہے۔' 3.5کروڑ نوجوانوں کو فائدہ ہوگا

 3.5 کروڑ نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔

پی ایم مودی نے کہا، 'اس اسکیم کے تحت پرائیویٹ سیکٹر میں پہلی نوکری حاصل کرنے والے نوجوانوں کو 15,000 روپے کی رقم دی جائے گی۔ جو کمپنیاں روزگار کے نئے مواقع فراہم کریں گی انہیں بھی مراعات دی جائیں گی۔' انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے ساڑھے تین کروڑ نوجوان مستفید ہوں گے۔

نوجوانوں سے ایک اور اپیل

وزیراعظم نے نوجوانوں سے ایک اور اپیل کی جس میں ملک کی خوشحالی کا منتر چھپا ہوا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا، 'اگر آزاد ہندوستان لاکھوں لوگوں کی قربانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے، تو مقامی کے لیے آواز کی بات کرنے والے لاکھوں لوگوں کے عزم اور محنت سے۔ سودیشی کے منتر کا جاپ کرکے ایک خوشحال ہندوستان بھی بنایا جاسکتا ہے۔ اس نسل نے خود کو آزاد ہندوستان کے لیے قربان کیا تھا، اس نسل کو خوشحال ہندوستان کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے، یہی مطالبہ ہے

 انہوں نے کہا کہ میں ملک کے تمام متاثرین سے کہتا ہوں کہ اس منتر کو آگے بڑھائیں۔ تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ آئیں، یہ کسی پارٹی کا ایجنڈا نہیں، ہندوستان سب کا ہے۔ آئیے ہم ووکل فار لوکل کو ہر زندگی کا منتر بنائیں۔ آئیے ہم اجتماعی عہد کریں کہ صرف وہی چیزیں خریدیں گے جن میں ہندوستان کی مٹی کی خوشبو ہے۔ ہم کسی بھی وقت دنیا کو بدل دیں گے

 دہشت گردی پر پی ایم مودی کا چیلنج

وزیر اعظم مودی نے ایک بار پھر دہشت گردی پر ہندوستان کی 'زیرو ٹالرینس' کی پالیسی کو دہرایا۔ انہوں نے کہا، 'ہم نے ایک نیا معمول قائم کیا ہے۔ دہشت گردی کو تقویت دینے والوں کو اب ہم مختلف نہیں سمجھیں گے۔ یہ انسانیت کے مشترکہ دشمن ہیں۔ ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اب بھارت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم جوہری خطرات کو برداشت نہیں کریں گے۔ ایٹمی بلیک میلنگ ایک عرصے سے جاری ہے، یہ کام نہیں چلے گا۔ اگر مستقبل میں بھی دشمنوں نے یہ کوشش جاری رکھی تو ہماری فوج فیصلہ کرے گی، ہم فوج کی شرائط پر، فوج کے مقرر کردہ وقت پر عملدرآمد کریں گے۔ ہم مناسب جواب دیں گے

 'خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہیں گے'

سندھ طاس معاہدے کے بارے میں پی ایم مودی نے واضح کیا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہیں گے۔ انہوں نے کہا، 'بھارت نے فیصلہ کیا ہے کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہیں گے۔ اب اہل وطن اچھی طرح جان چکے ہیں کہ سندھ طاس معاہدہ اس قدر یک طرفہ اور غیر منصفانہ ہے کہ بھارت سے نکلنے والے دریا کا پانی دشمنوں کے کھیتوں کو سیراب کر رہا ہے اور میرے ملک کے کسان اور زمینیں پیاسے ہیں

 انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا معاہدہ تھا جس نے میرے ملک کے کسانوں کو گزشتہ سات دہائیوں سے ناقابل تصور نقصان پہنچایا ہے۔ پانی پر جو ہمارا حق ہے، وہ صرف ہندوستان کا ہے، ہندوستان کے کسانوں کا ہے۔ بھارت سندھ طاس معاہدے کی شکل کو کبھی برداشت نہیں کرے گا۔ ہم کسانوں اور قوم کے مفاد میں اس معاہدے کو قبول نہیں کرتے