نئی دہلی/ آواز دی وائس
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے کے دوران ہندوستانی وزارتِ خارجہ کے تحت چلائے گئے خصوصی مشن ‘آپریشن سندھو’ کے ذریعے اب تک 1700 سے زائد ہندوستانی شہریوں کو بحفاظت وطن واپس لایا جا چکا ہے۔ یہ مشن ان شہریوں کو نکالنے کے لیے شروع کیا گیا تھا جو جنگ سے متاثرہ ان دونوں ممالک میں پھنسے ہوئے تھے۔
اسرائیل سے ہندوستانیوں کی واپسی
جنگ کے سبب اسرائیل میں مقیم ہندوستانیوں کی حفاظت باعثِ تشویش بن گئی تھی۔ اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ‘آپریشن سندھو’ کے تحت خصوصی ایئر لفٹ کے ذریعے پہلے مرحلے میں 4000 سے زائد ہندوستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔ ان میں زیادہ تر طلباء شامل تھے۔ اسرائیل کے جنگی علاقوں سے نکال کر ان لوگوں کو تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا۔ مزید 162 ہندوستانی جنگ زدہ علاقے سے اردن پہنچ چکے ہیں، جنہیں جلد دہلی لایا جائے گا، جبکہ 200 سے زائد ہندوستانیوں کے ایک اور قافلے کی بھی اردن روانگی متوقع ہے۔
ایران سے واپسی
ایران میں بھی کشیدگی کی صورتِ حال پیدا ہونے پر وہاں مقیم ہندوستانیوں کو نکالنے کے لیے کارروائی کی گئی۔ مشہد سے 285 ہندوستانی شہریوں کو دہلی لایا گیا، اور اب تک کل 1713 ہندوستانی شہری ایران سے نکالے جا چکے ہیں۔ آنے والے دنوں میں مزید 2-3 خصوصی پروازیں بھی روانہ کی جائیں گی۔
سفارتی اور انتظامی اقدامات
ہندوستانی سفارتخانوں نے فیلڈ میں سرگرم رہتے ہوئے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ ان کے لیے 24/7 ہیلپ لائن اور واٹس ایپ سروسز بھی شروع کی گئیں، تاکہ شہری آسانی سے رابطہ کر سکیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی موجودگی سے متعلق معلومات فراہم کریں تاکہ محفوظ انخلا کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکومت کے خصوصی اقدامات
ہندوستانی حکومت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل اور ایران میں پھنسے شہریوں کو نکالنے کے لیے بین الاقوامی تعاون اور سفارتی رابطوں کا استعمال کیا۔ وزارتِ خارجہ اور سفارتخانوں نے مشترکہ طور پر متاثرہ افراد کو محفوظ طریقے سے وطن واپس لانے کے لیے کام کیا۔
‘آپریشن سندھو’ ہندوستانی حکومت کی جانب سے عالمی بحران کے وقت اپنے شہریوں کی حفاظت کے عزم کی ایک قابلِ ستائش مثال بن کر سامنے آیا ہے۔