بنگلور: ای ڈی نے آن لائن گیمنگ اور سٹے بازی کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے کرناٹک کے چتر درگ سے رکن اسمبلی کے سی ویرندر کو گینگٹوک سے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ گرفتاری اُس وقت عمل میں آئی جب ہندوستان میں آن لائن گیمنگ پر قانون نافذ ہونے کے فوراً بعد مرکزی ایجنسی نے کارروائی تیز کر دی۔
ذرائع کے مطابق، ای ڈی نے بنگلور، چتر درگ، ممبئی، گوا اور گینگٹوک سمیت ملک بھر میں 31 مقامات پر چھاپے مارے۔ گوا میں پانچ بڑے کیسینوز کو بھی نشانہ بنایا گیا، جن میں پپیز کیسینو گولڈ، اوشین ریورس کیسینو، پپیز کیسینو پرائیڈ، اوشین 7 کیسینو اور بگ ڈیڈی کیسینو شامل ہیں۔
چھاپہ ماری کے دوران ای ڈی کو بھاری مقدار میں غیر قانونی اثاثے ہاتھ لگے جن میں 12 کروڑ روپے نقد (جس میں ایک کروڑ روپے غیر ملکی کرنسی شامل ہے)، چھ کروڑ روپے مالیت کا سونا، 10 کلو چاندی، اور چار لگژری گاڑیاں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 17 بینک اکاؤنٹس اور دو لاکرز کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
تحقیقات سے یہ انکشاف ہوا کہ کے سی ویرندر اور اُن کے بھائی "King567" اور "Raja567" نامی آن لائن بیٹنگ سائٹس چلا رہے تھے، جن کے ذریعے دبئی سے کئی جعلی کمپنیوں کی مدد سے پیسہ گھمایا جا رہا تھا۔ ان کمپنیوں میں Diamond Softech، TRS Technologies اور Prime9 Technologies شامل تھیں۔ ان کے ذریعے کال سینٹر اور گیمنگ کا نیٹ ورک چلایا جا رہا تھا اور حاصل شدہ رقم کو سفید کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
ویرندر گینگٹوک میں ایک نیا کیسینو لیز پر لینے کی غرض سے بزنس ٹرپ پر گئے ہوئے تھے، جہاں ای ڈی نے 23 اگست کو کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا۔ بعد ازاں انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر بنگلور لے جایا گیا تاکہ انہیں مقامی عدالت میں پیش کیا جا سکے۔
چھاپوں کے دوران ای ڈی کو کئی اہم دستاویزات اور ڈیجیٹل شواہد بھی ملے ہیں، جن سے ایک بڑے منی لانڈرنگ نیٹ ورک کا سراغ ملا ہے۔ ایجنسی اب اس بات کی بھی چھان بین کر رہی ہے کہ بیٹنگ سے کمائے گئے کالے دھن کو کن کاروباروں اور جائیدادوں میں لگایا گیا۔ یہ پوری کارروائی منی لانڈرنگ کی روک تھام سے متعلق قانون PMLA کے تحت کی جا رہی ہے اور کیس میں مزید بڑے انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔