پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر،کل مذاہب دعائیہ تقریب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-05-2023
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر،کل مذاہب دعائیہ تقریب
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر،کل مذاہب دعائیہ تقریب

 

نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کی نئی عمارت کو قوم کے نام وقف کیا اور نئی عمارت میں لوک سبھا اسپیکر کی کرسی کے قریب تاریخی نشان سینگول نصب کیا۔ پی ایم مودی نے سب سے پہلے دھوتی کُرتا پہن کر پرارتھنا کی اور تمل ناڈو کے 20 پنڈتوں کا آشیرواد لیا۔

اس کے بعد پی ایم مودی نے سینگول لگا کر نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد وزیر اعظم اور لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے دیگر مرکزی وزراء اور کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ 'سروا دھرم پرارتھنا' تقریب میں شرکت کی۔ مذہبی رہنمائوں نے کل مذہبی دعا میں مختلف زبانوں میں پرارتھنا کی۔

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اور مرکزی وزراء راجناتھ سنگھ، امیت شاہ، ایس جے شنکر اور بی جے پی صدر جے پی نڈا تقریب میں موجود تھے۔ احترام کے نشان کے طور پر، پی ایم مودی نے تقریب کے دوران 'سینگول' کے سامنے سجدہ کیا اور تمل ناڈو کے مختلف مندروں کے پجاریوں سے آشیرواد لیا۔ اس کے بعد وہ ویدک منتروں کے جاپ کے درمیان 'سینگول' کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس تک لے گئے اور اسے اسپیکر کی کرسی کے بالکل قریب لوک سبھا کے چیمبر میں نصب کیا۔

وزیر اعظم نے عمارت کی تعمیر میں مصروف کارکنوں کو اعزاز سے نوازا۔ پی ایم مودی نے اس کے بعد پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر اور ترقی میں مدد کرنے والے کچھ کارکنوں کو بھی اعزاز سے نوازا۔ بتا دیں کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں اب 888 ممبران لوک سبھا میں بیٹھ سکیں گے۔ پارلیمنٹ کی موجودہ عمارت میں لوک سبھا میں 543 اور راجیہ سبھا میں 250 ارکان کے بیٹھنے کا انتظام ہے۔ مستقبل کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت میں لوک سبھا کے 888 اور راجیہ سبھا میں 384 ارکان کی میٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس لوک سبھا چیمبر میں ہوناہے۔

افتتاح کے بعد مذہبی رہنماؤں نے ہندوستانیوں کو متحد رہنے کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہندوستانیوں کے لئے ایک تاریخی دن ہے۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر کثیر المذاہب دعا میں شرکت کرنے والے یہودی ربی ایزکیل آئزک مالیکر نے کہا کہ آج ہم نے تنوع میں اتحاد کا پیغام دیا ہے۔ ہم دھرم گرو ہیں، لیکن ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم پہلے بھی ہندوستانی شہری کے طور پر موجود رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان یہودیوں کا ملک ہے، جہاں وہ دوہزار سال سے مقیم ہیں۔ کبھی دھوکے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ ہندوستان ہی ہماری سرزمین ہے۔ اس لیے اس کا احترام کرنا چاہیے۔ مذہب اور سیاست کو الگ الگ رکھنا چاہیے۔ ہم سیاست پر کچھ کہتے ہیں، یہ ہمارے لیے درست نہیں۔ سکھ گرو نے کہا- میں سیاست سے بہت دور ہوں۔ یہ ہمارے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ اسی دوران سکھ گرو بلبیر سنگھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں خود کو سیاست سے دور رکھتا ہوں۔ اس لیے میں صرف اتنا کہوں گا کہ سب کو ملک کی ترقی کے لیے متحد ہو کر کام کرنا چاہیے۔

جین آچاریہ ڈاکٹر لوکیش مونی نے بھی افتتاحی تقریب کے دوران منعقدہ کثیر العقیدہ دعائیہ اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ 'آج جب نئی پارلیمنٹ میں 'دھرم ڈنڈ' قائم ہوا تو ہم نے ایک تاریخی لمحہ دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پورے جین مذہب کی جانب سے مودی کا شکریہ ادا کیا کیونکہ پی ایم نے بڑے احترام کے ساتھ دھرم ڈنڈ قائم کیا۔ اس موقع پر تمام مذاہب کی دعائیں کی گئیں۔

جسبیر کور، جنہوں نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقع پر کثیر العقیدہ دعا میں شرکت کی، کہا کہ نیا پارلیمنٹ ہاؤس تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے اور یہ ہمارے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ ہر ہندوستانی کو متحد رہنا چاہیے۔