عمرگوتم اوران کےساتھیوں پر گجرات میں بھی تبدیلی مذہب کرانےکا الزام

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 25-11-2021
عمرگوتم اوران کےساتھیوں پر گجرات میں بھی تبدیلی مذہب کرانےکا الزام
عمرگوتم اوران کےساتھیوں پر گجرات میں بھی تبدیلی مذہب کرانےکا الزام

 

 

وڈودرا: گجرات پولس کا الزام ہے کہ وڈودرا میں ایک خیراتی ٹرسٹ کے کرتادھرتا نے غیر ملکی فنڈز کا غلط استعمال کرکے اس رقم کی بنیاد پر 100 سے 200 ہندو لڑکیوں کو اسلام قبول کرایا۔ان کی شادی کرائی۔

اسی فنڈ کا استعمال سی اے اے مخالف مظاہروں اور دہلی فسادات کے ملزمان کی قانونی مدد کے لیے بھی کیا گیا۔ یہ الزام اصل ملزم کے خلاف منگل کو وڈودرا کی عدالت میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں لگایا گیا ہے۔ وڈودرا پولس نے اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

اس میں ٹرسٹ کے منیجنگ ٹرسٹی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے غیر ملکی فنڈ حاصل کیا۔ بعد میں اس فنڈ کو غیر قانونی طور پر لوگوں کو اسلام قبول کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔

چارج شیٹ کے مطابق، غیر ملکی فنڈز کا استعمال مساجد کی تعمیر اور سی اے اے مخالف مظاہرین اور 2020 میں دہلی میں فسادات کے الزام میں گرفتار ہونے والوں کو قانونی مدد کے لیے بھی کیا گیا۔ 1860 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں پانچ ملزمان کے نام درج ہیں۔

اسے وڈودرا کے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ پی اے پٹیل کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ کیس کے مرکزی ملزم دہلی کے محمد عمر گوتم نے 100 سے 200 ہندو لڑکیوں کو اسلام قبول کرایا اور ان کی شادیاں کرائیں۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ گوتم کے علاوہ، ان کے قریبی ساتھی صلاح الدین شیخ، جو وڈودرا میں قائم اے ایف ایم آئی چیریٹیبل ٹرسٹ کے منیجنگ ٹرسٹی ہیں، نے ٹرسٹ کے فنڈز سے مختلف مذاہب کے تقریباً 1000 لوگوں کو اسلام قبول کرایا تھا۔

الزام ہے کہ اسلام قبول کرنے والوں میں سے تقریباً 10 لوگ بولنے یا سننے سے قاصر ہیں۔ ملزم گوتم، صلاح الدین شیخ اور محمد منصوری اور ان کے لیے کام کرنے والے ایک اورشخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وڈوڈرا پولیس نے گجرات کے بھڑوچ کے رہنے والے لندن میں مقیم عبداللہ فیڈوالا اور متحدہ عرب امارات کے شہری مصطفی تھانہ والا کو مفرور قرار دیا ہے۔ پولیس اہلکار اصل میں ممبئی کا رہنے والا ہے۔

اس معاملے کے اہم ملزم گوتم کو یوپی اے ٹی ایس نے جون میں دھوکہ دہی سے لوگوں کو مذہب تبدیل کرنے کے الزام میں پکڑا تھا۔ بعد میں یوپی اے ٹی ایس نے گوتم کے ساتھی شیخ کو وڈودرا سے پکڑ لیا۔

ان پر الزام تھا کہ انہوں نے دھرمدا ٹرسٹ کے فنڈز کا غلط استعمال کیا تھا۔ اس کے بعد اگست میں وڈودرا پولس کے اسپیشل آپریشن گروپ (SOG) نے شیخ، گوتم اور دیگر کے خلاف مختلف برادریوں میں دشمنی، مجرمانہ سازش رچنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔