اودے پور قتل : انسانیت کا خون شرم ناک ،اسلام اور انسانیت کے خلاف - علماء

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-06-2022
اودے پور قتل : انسانیت کا خون شرم ناک ،اسلام اور انسانیت کے خلاف - علماء
اودے پور قتل : انسانیت کا خون شرم ناک ،اسلام اور انسانیت کے خلاف - علماء

 

 

 شبنم صمدانی /اودے پور: نوپور شرما  تنازعہ کے سلسلے میں ایک ٹیلر کے قتل نے نہ صرف  شہر اور ریاست بلکہ ہندوستان بھر میں سنسنی پیدا کردی ہے ،مذمت کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ہرکوئی اس واقعہ کو غیر انسانی قرار دے رہا ہے۔  ملک کے علما نے اس کو ناقابل قبول مانا ہے۔ کسی بھی حالت میں قتل کو جائز نہیں ٹھرایا جاسکتا ہے۔  شہر کے مذہبی رہنماوں نے  کہا ہے کہ اودے پور میں انسانیت کا خون شرم ناک ،اسلام اور انسانیت کے خلاف - علماء نے پر زوہر الفاظ میں کہا- اسلام میں تشدد کے لیے کویی جگہ نہیں 

راجستھان کے علما نے‌ ادےپور میں ایک نوجوان کے قتل کی یہ کہہ کر سخت الفاظ میں پرزور مذمت کی ہے کہ ایک نوجوان کا قتل انسانیت کا خون ہونے کے مساوی اور بہت شرم ناک کرتوت ہے۔ یہ اسلام اور انسانیت کے برخلاف بڑا ہی خراب کام کیا گیا ہے۔ آواز دی وآیس اردو نے اس موضوع پر جب علماء سے گفتگو کی تو انہوں نے تشدد کو سخت الفاظ میں شرمناک اور ہر لحاظ سے غلط بتایا۔۔

اسلام میں تشدد کے لیے جگہ نہیں :مفتی شیر

محمد مفتی آعظم راجستھان مولانا شیر محمد نے کہا کہ الله تعالیٰ کو تشدد پسند نہیں ہے۔اسلام میں تشدد کے لیے کویی جگہ نہیں ہے۔اسلام تو کہتا ہے کہ زمین پر خون خرابا مت کرو۔انسانیت اور امن ہی صراط مستقیم ہے۔انہوں نے کہا کہ ادے پور میں یہ کام انسانیت کے خلاف ہوا ہے۔ امن، خلوص و محبت ہی مکمل زابطہ حیات ہے۔خون خرابا کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔ مفتی راجستھان نے کہا کہ انسان کی زندگی اتنی سستی نہیں ہے کہ اسے اتنی دردی سے مار دیا جائے۔یہ بہت شرم ناک اور افسوس ناک ہے۔

*ادے پور میں نوجوان کا قتل بہت افسوس ناک

پیر ابوالحسن مینائی چشتی خواجہ عبداللطیف شاہ نجمی سلیمانی چشتی درگاہ کے ناظم اعلیٰ پیر قاری محمد ابوالحسن مینائی چشتی نے کہا کہ ادے پور میں ایک نو جوان کا قتل بہت افسوس ناک ہے اور اس کی جتنی زیادہ مذمت کی جائے،کم ہے۔ہند مسلم یکجھتی کی سرزمین ہندوستان کے صوبہ راجستھان میں خون خرابا کرنا بہت بڑی بات ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو ہنسی خوشی پر سکون زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔ اسلام میں تشدد کے لیے کویی جگہ نہیں ہے

۔*خوبصورت ادےپور میں تشدد بدنما داغ

محمد عتیق مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے سی ای او اور‌ نائب صدر محمد عتیق نے کہا کہ سیاحت کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ جھیلوں کا شہر ‌ہے۔ راجستھان کی جنت ادے پور‌ خوبصورت شہر ادےپور میں بدصورت تشدد ایک بدنما داغ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم تشدد ہی اسلام اور انسانیت کا حقیقی راستہ ہے۔انسان کا انسان سے بھایی چارا ہر حال میں قایم رہنا چاہیے ۔ محمد عتیق نے کہا کہ اسلام کسی کا خون کرنا اور جھگڑا فساد پسند نہیں کرتا ۔گنگا جمنی تہذیب اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی ہی ہندوستان،راجستھان اور اسلام کی اصل پہچان ہے۔اگر کویی غلط بیانی کرے تو اس کے لیے شکایت کی جا سکتی ہے۔ ملک کا قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے۔

*ادےپور میں نوجوان کا قتل انسانیت اور اسلام کے خلاف 

شہر قاضی جودھپور کے شہر قاضی واحد علی نے کہا کہ بھارت ایک خوبصورت گلشن ہے اور راجستھان میں بہت سے مذاھب کے ماننے والے لوگ برسوں سے خوشبو سے مہکتے ہویے پھولوں کی مانند ملجل کر رہتے آیے ہیں۔ادےپور میں ایک نوجوان کا قتل انسانیت کے بر خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان ادے پور کا عام آدمی امن پسند شہری ہے اور وہ سکون کے ساتھ زندگی گزر بسر کرنا چاہتا ہے.اس سے سیاحت کا کاروبار بھی متاثر ہوگا ۔