قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر اگست میں روس کا دورہ کریں گے

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 04-08-2025
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر اگست میں روس کا دورہ کریں گے
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر اگست میں روس کا دورہ کریں گے

 



نیویارک-  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس سے تیل کی درآمدات کم کرنے کے مطالبے اور اگر نئی دہلی نے ایسا نہ کیا تو پابندیوں کی دھمکی کے درمیان، ہندوستان نے رواں ماہ ماسکو کے دو اعلیٰ سطحی دورے ترتیب دیے ہیں۔ ان دوروں کو دونوں دوستانہ ممالک کے درمیان مستحکم تعلقات کی توثیق کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

دی اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر رواں ماہ ماسکو کا دورہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ڈوبھال کا دورہ ماہ کے اوائل میں ہو سکتا ہے جبکہ جے شنکر وسط اگست میں روس کا دورہ کریں گے۔

صدر ٹرمپ نے ہندوستان اور روس پر شدید تنقید کی ہے، ان معیشتوں کو "مردہ معیشتیں" قرار دیتے ہوئے تجارتی تعلقات میں عدم دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہندوستان پر 25 فیصد نیا ٹیرف نافذ کرنے اور روس کے ساتھ اسٹریٹجک تجارت جاری رکھنے پر اضافی پابندیوں کا اعلان کیا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں انتہائی کم ہیں کیونکہ ہندوستان بھاری محصولات عائد کرتا ہے، جبکہ روس کے ساتھ تجارت کو ناقابلِ توجہ قرار دیتے ہوئے روسی رہنما میدویدیف کو خبردار بھی کیا۔

اعلیٰ سرکاری حکام کے مطابق ہندوستان پر عائد کی گئی یہ نئی سزا ان پابندیوں کا حصہ ہے جو روس کے ساتھ توانائی اور دفاعی تجارت میں اضافے کے نتیجے میں لگائی گئی ہیں۔

روسی خام تیل کی ہندوستان کو درآمدات روس-یوکرین جنگ سے پہلے صرف 0.2 فیصد تھیں، جو اب بڑھ کر کل ہندوستانی خریداری کا تقریباً 35-40 فیصد ہو چکی ہیں، جس سے ہندوستان روسی تیل کا چین کے بعد دوسرا سب سے بڑا خریدار بن گیا ہے۔ ہندوستان نے مغربی پابندیوں کے باوجود روس سے جدید ہتھیاروں کے نظام کی خریداری بھی جاری رکھی ہے۔