اب تاج محل میں شاہ جہاں کے عرس کا معاملہ عدالت میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-05-2022
اب تاج محل میں شاہ جہاں کے عرس کا معاملہ عدالت میں
اب تاج محل میں شاہ جہاں کے عرس کا معاملہ عدالت میں

 

 

آگرہ: تاج محل میں شاہ جہاں کے تین روزہ 367 ویں عرس میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی آمد، یادگار کی خوبصورتی اور حفاظت کو سبوتاژ کرنے کا معاملہ عدالت میں پہنچ گیا۔

آگرہ کے سی جے ایم پردیپ کمار سنگھ نے شکایت کے طور پر درخواست درج کرائی ہے۔ اس میں سپرنٹنڈنگ آرکیالوجسٹ ڈاکٹر راجکمار پٹیل، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل اور اے ڈی اے کے نائب صدر کو ملزم بنایا گیا ہے۔ سی جے ایم نے مدعی کے بیان کے لیے 16 جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔

کیس کے مطابق دھکراں اسکوائر کے رہنے والے امیش چند ورما نے اپنے وکیل موتی سنگھ سیکروار کے ذریعے سی جے ایم کورٹ میں درخواست دی تھی۔ جس میں کہا گیا کہ وہ سٹیزن فورم تنظیم کے صدر ہیں۔ یہ تنظیم آگرہ کی پائیدار ترقی، ماحولیاتی تحفظ اور قدیم یادگاروں کے تحفظ کے لیے لوگوں میں سماجی شعور پیدا کرنے کا کام کرے گا-

یکم مارچ 2022 کو عرس کے آخری دن 1.25 لاکھ لوگ تاج محل میں داخل ہوئے۔ بھیڑ نے تاج محل کی حفاظت اور خوبصورتی کو داغدار کر دیا۔ پھول اور پودے، گملے، باغات، چشمے، جال، ریلنگ سب کچھ تباہ ہوگیا۔ سی آئی ایس ایف کے سیکورٹی اہلکاروں نے بھی بدتمیزی کی۔ تاج گنج اور فتح آباد روڈ پر رات گئے تک شدید ٹریفک جام رہا۔ تاج محل کے آس پاس رہنے والے لوگ اپنے گھروں میں یرغمال بنے رہے۔ ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں پولیس بھی ناکام رہی۔