یاد ماضی : ایک تھی پدمنی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-05-2021
ایک وقت تھا جب پریمیر پدمنی کاروں کو 'ہندوستان کی سڑکوں کی ملکہ' کہا جاتا تھا
ایک وقت تھا جب پریمیر پدمنی کاروں کو 'ہندوستان کی سڑکوں کی ملکہ' کہا جاتا تھا

 

 

 منجیت ٹھاکر / نئی دہلی

کولکاتا جانے والے ہر شخص نے پیلے رنگ کی ٹیکسیاں ضرور دیکھی ہوں گی ، اور ممبئی جانے والے کالی اور پیلی ٹیکسیوں سے ضرور واقف ہوں گے۔ ان میں سے بیشتر کاریں پدمنی کاریں ہوتی تھیں۔ ایک وقت تھا جب پریمیر پدمنی کاروں کو 'ہندوستان کی سڑکوں کی ملکہ' کہا جاتا تھا۔

پریمیر پدمنی پہلی بار 1964 میں بھارتی سڑکوں پر نمودار ہوئی ۔ ( اس وقت اس کا برانڈ نام کچھ اور تھا) اس کے ساتھ ایک دلچسپ حقیقت بھی منسلک ہے۔ جب لال بہادر شاستری 1964 میں ہندوستان کے وزیر اعظم بنے تو وہ ایک کار خریدنا چاہتے تھے۔ پریمیر پدمینی انہیں دنوں میں ہندوستان میں لانچ ہوئی تھی اور بہت مشہور ہورہی تھی۔ لہذا ، سب نے انھیں اسی کار کو خریدنے کا مشورہ دیا۔

مسئلہ یہ تھا کہ اس وقت پریمیر پدمنی کی قیمت 12،000 روپے تھی ، جب کہ شاستری جی کے پاس صرف 7000 روپے تھے۔ چنانچہ ، ہندوستان کے وزیر اعظم شاستری جی نے اس کار کو خریدنے کے لئے ایک بینک سے قرض لیا اور پریمیر پدمنی فیئیٹ کار خریدی۔ بدقسمتی سے شاستری جی 1965 میں قرض کی ادائیگی سے پہلے ہی انتقال کرگئے اور شاستری جی کی اہلیہ للیتا شاستری نے قرض کی بقایا رقم ادا کی ۔

در حقیقت ملک آزاد ہونے کے بعد دو کاروں کا مارکیٹ میں دبدبہ تھا ۔ ان میں سے ایک ہندوستان موٹرز کی کار 'ایمبیسیڈر' تھی ، جو سرکاری مقاصد کے لئے وسیع پیمانے پر استعمال ہوتی تھی اور سفید 'ایمبیسیڈر' پر سرخ روشنی ہندوستان میں طاقت کی علامت بن گئی تھی۔ دوسری طرف پریمیر آٹو لمیٹڈ کی کار پدمنی تھی جو عوام میں زیادہ مقبول تھی اور فیشن کی علامت بن گئی تھی ۔ 1970 اور 80 کی دہائی میں ہندوستان کی سڑکیں ان دونوں کاروں سے گلزار رہتی تھیں۔ اس وقت کے مشہور اسٹار جن میں سپر اسٹار رجنی کانت ، مموٹی ، عامر خان بھی شامل ہیں ، پریمیر پدمنی کاریں ہی چلاتے تھے ۔

پریمیر پدمنی غیر ملکی کار کی مکمل کاپی تھی اور در حقیقت ، اطالوی مارول فیبریکا اٹلیانا آٹوموبائل ٹورینو کمپنی کی ایک مشہور کار کے ماڈل کو پدمنی کار کی شکل دی گئی تھی۔ اس کار کوہندوستان میں پریمیئر آٹو نے 1964 میں فیئیٹ پدمنی 1100 ڈیلائٹ کے طور پر لانچ کیا تھا۔

ویسے پدمنی کو سب سے پہلے ہندوستانی مارکیٹ میں 1951 میں لانچ کیا گیا تھا۔ پھر 1954 میں ایک کار آئی جسے سب نے ڈکر کہا تھا ، حالانکہ اس وقت اس کا نام فیئیٹ 1100-103 تھا۔ جسے بعد میں معمولی ترامیم کے ساتھ فیئیٹ پدمنی 1100 ڈی میں تبدیل کیا گیا اور فیئیٹ کے لائسنس کے تحت 1964 میں لانچ کیا گیا ۔ ابتدا میں لوگ اسے صرف 'فیئیٹ' کے نام سے جانتے تھے ، بعد میں آہستہ آہستہ اس کا نام 'پدمنی' ہو گیا ۔ کار کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ یہ کاربوریٹر ، چار سلنڈر پیٹرول انجن سے لیس تھی ، جو 40 بی ایچ پی تھا۔ تاہم رفتار کے لحاظ سے پدمنی نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور اس کی ٹاپ اسپیڈ 125 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔

در حقیقت پریمیر پدمنی کی کہانی آزادی سے قبل شروع ہوتی ہے۔ پریمیر آٹوموبائل لمیٹڈ (پال) کی بنیاد والچند ہیراچند نے 1941 میں رکھی تھی ، اور مشہور انجینئر ایم ویسویشوریا نے نہ صرف ان کی حوصلہ افزائی کی بلکہ انہیں مشاورت بھی دی۔ اکتوبر ، 1947 میں ، پریمیر لمیٹڈ نے سب سے پہلے ہندوستان ساختہ ٹرکوں کے ساتھ ساتھ کار کے ماڈل بھی متعارف کروائے۔

ابتدائی طور پر کمپنی نے ڈوج ٹرکوں کی تیاری کے لئے امریکہ کے کرسلر کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ کیا اور ان کے ٹرک کو وزارت دفاع نے معیاری قرار دیا ۔ اس وقت ، دو کمپنیاں ممبئی کی پریمیر اور ہندوستان موٹرز ہندوستان میں کلکتہ آٹوموبائل کے کچھ چھوٹے پرزے تیا ر کرتے تھے ۔ ابتدائی دنوں میں دونوں کمپنیوں کی فروخت نہ ہونے کے برابر تھی ، کیونکہ ہندوستان میں کار مارکیٹ بہت کم تھی۔ ان دنوں ہندوستان میں ہر سال 20،000 کاریں تیار ہوتی تھیں۔ اور ماڈل کی کل تعداد 65 تھی۔

بعد میں ، کار مارکیٹ میں غیر ملکی کمپنیوں کے تسلط کو روکنے کے لئے ، حکومت نے 1954 میں کاروں پر بھاری درآمدی محصولات عائد کردیں جس کی وجہ سے ہندوستانی کاروں کی ترقی کی راہیں کھل گئیں ۔

جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے ، پریمیر نے ہندوستان میں فئیٹ 1100D ورژن بنانا شروع کیا اور اس ماڈل 90 میں دہائی تک کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ ابتدائی طور پر اس کار کو فئیٹ کے نام سے فروخت کیا گیا تھا اور اس ماڈل کا نام 1100 ڈیلائٹ رکھا گیا تھا اور 1974 میں ، اس کو 40 ہارس پاور کے 1100 سی سی انجنوں کے ساتھ پریمیر پدمنی کا نام دیا گیا تھا جسے ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں تعمیر کیا گیا تھا۔

اس کار کو آرام کے معاملے میں زیادہ ترجیح دی گئی تھی۔ بعد میں ، پیٹرول اور ڈیزل جیسی خصوصیات فئیٹ میں شامل کردی گئیں ، لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا جب فئیٹ متعدد نئی کاروں کے مارکیٹ میں آنے سے اپنی روایتی چمک کو کھو دیا ۔ تاہم ، ان لوگوں کے لئے جنھوں نے نوے کی دہائی میں اپنا بچپن اور جوانی گزاری ہے ، ان کے اذہان میں پریمیئر پدمنی (یا بلکہ فئیٹ) کا نقشہ ابھی بھی تازہ ہے۔