نیتی آیوگ: پی ایم مودی کی میٹنگ ،گیارہ وزرائے اعلیٰ نے نہیں کی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-05-2023
 نیتی آیوگ: پی ایم مودی  کی میٹنگ ،گیارہ  وزرائے اعلیٰ نے نہیں کی
نیتی آیوگ: پی ایم مودی کی میٹنگ ،گیارہ وزرائے اعلیٰ نے نہیں کی

 

نئی دہلی :وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ گورننگ کونسل کی آٹھویں میٹنگ ہفتہ کو دہلی میں ختم ہو گئی۔ دوپہر 12 بجے شروع ہوا جو 4.30 بجے تک جاری رہا
  کی۔ ان میں دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال، پنجاب کے سی ایم بھگونت مان، بنگال کے سی ایم ممتا بنرجی، بہار کے سی ایم نتیش کمار، راجستھان کے سی ایم اشوک گہلوت، تامل ناڈو کے سی ایم ایم کے اسٹالن، کیرالہ کے سی ایم پنارائی وجین، تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر اور اڈیشہ کے سی ایم نوین پٹنائک شامل ہیں۔
بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے کہا – جس وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں شرکت نہیں کی وہ عوام مخالف اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔ نیتی آیوگ ملک کی ترقی اور منصوبوں کے لیے بہت اہم ہے۔ اس اجلاس کے لیے 100 مسائل طے کیے گئے ہیں۔ اب جو وزیر اعلیٰ نہیں آئے، وہ اپنی ریاست کے لوگوں کی آواز یہاں نہیں لا رہے ہیں۔ مودی کے خلاف احتجاج میں کہاں تک جائیں گے؟
 
  ایم احتجاج کی وجہ سے نہیں آئے،
دہلی، پنجاب، بنگال، بہار اور تلنگانہ کے وزرائے اعلیٰ نے راجدھانی میں افسروں کی ٹرانسفر پوسٹنگ کے بارے میں مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس کے خلاف احتجاج میں میٹنگ کی مخالفت کی ہے۔ راجستھان کے سی ایم گہلوت نے خرابی صحت کا حوالہ دیا ہے، جب کہ کیرالہ اور تمل ناڈو کے وزرائے اعلیٰ نے کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔ دوسری طرف، نوین پٹنائک پہلے سے طے شدہ شیڈول پر چلے گئے۔
نیتی آیوگ کے سی ای او بی وی آر سبرامنیم نے بتایا کہ 11 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔ ایسا پہلے بھی دیکھا جا چکا ہے۔ لیکن ہم نے بہت سے لوگوں کے بیانات لکھے ہیں۔ ان سب کو مدنظر رکھ کر پالیسی بنائی جاتی ہے۔
میٹنگ میں ان 10 موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا
سبرامنیم نے بتایا کہ آج کی میٹنگ میں 10 اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میں 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان، ایم ایس ایم ای پر زور، کاروبار کرنے میں آسانی، بنیادی ڈھانچہ اور سرمایہ کاری، تعمیل کے بوجھ کو کم کرنا، خواتین کو بااختیار بنانا، صحت اور غذائیت، پی ایم گتی شکتی، ہنر کی ترقی، سیکٹر کی ترقی اور سماجی انفراسٹرکچر کے لیے گتی شکتی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹلائزیشن اعلیٰ سطح پر ہے۔ ہمارے پاس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے۔ سڑک، بجلی، پانی جیسی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے بعد اب ہم ترقی کی جانب گامزن ہیں
 دراصل، سپریم کورٹ نے 11 مئی کو حکم دیا تھا کہ دہلی میں افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ کے حقوق دہلی حکومت کے پاس رہیں گے۔ اس کے بعد مرکزی حکومت نے 20 مئی کو ایک آرڈیننس لایا اور یہ اختیارات لیفٹیننٹ گورنر کو دے دیئے۔ کیجریوال اس آرڈیننس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
انہوں نے لکھا- پورا ملک مرکز کے آرڈیننس کی مخالفت کر رہا ہے۔ لوگ پوچھتے ہیں کہ اگر وزیر اعظم سپریم کورٹ کو بھی نہیں مانتے تو ہم انصاف کے لیے کہاں جائیں گے۔ جب آئین کا کھلے عام مذاق اڑایا جا رہا ہو تو اجلاس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
 پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے 27 مئی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ میٹنگ کا بھی بائیکاٹ کیا ہے۔ مان نے کہا کہ مرکزی حکومت پنجاب کی کئی عوامی فلاحی اسکیموں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ آر ڈی ایف کی رقم ہو یا فصلوں کی قیمتوں میں کمی، پنجاب کو مسلسل نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اس میٹنگ میں نہ جائیں