این آئی اے کی ٹیم موہالی حملے کی تحقیقات کے لیے پہنچی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 10-05-2022
این آئی اے کی ٹیم موہالی حملے کی تحقیقات کے لیے پہنچی
این آئی اے کی ٹیم موہالی حملے کی تحقیقات کے لیے پہنچی

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

پنجاب پولیس کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر، موہالی پر حملے کے بعد نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔

آئی اے این ایس نے منگل کی صبح کہا تھا کہ این آئی اے پنجاب پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے اور امکان ہے کہ کیس کو مرکزی جانچ ایجنسی کے حوالے کیا جائے گا۔ این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کلدیپ سنگھ نے کہا کہ ایک ٹیم حملے کے پیچھے مشتبہ افراد کے بارے میں سراغ حاصل کرنے کے لیے جائے وقوع کی چھان بین کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس اس معاملے کی باضابطہ تحقیقات کر رہی ہے، جب کہ NIA ایک مرکزی ایجنسی ہونے کے ناطے علاقے کا معائنہ کرنے آئی ہے۔ این آئی اے کے ڈی جی نے کہا کہ انہوں نے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے، لیکن وہ وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کی ہدایات کا انتظار کر رہے ہیں۔

پنجاب پولیس نے اس معاملے میں دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ این آئی اے کے ٹیرر ونگ کی ایک ٹیم نے حملے کے فوراً بعد پنجاب پولیس سے رابطہ کیا۔

این آئی اے کا ماننا ہے کہ خالصتانی گروپ پنجاب میں سرگرم ہیں اور انہوں نے کئی بار علاقے میں چھاپے مارنے کے بعد یہ حملہ کیا ہے۔

سڑک کے باہر سے فائر کیا گیا راکٹ سے چلنے والا دستی بم (RPG) عمارت کی تیسری منزل تک پہنچا لیکن پھٹا نہیں، صرف شیشے کے دروازے اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ اس حملے میں RPG-22 کا استعمال کیا گیا تھا۔ 6 مئی2022 کو ہریانہ پولیس نے چار خالصتانی دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ حملے میں دو کار سوار حملہ آور ملوث ہو سکتے ہیں۔ حملے سے قبل پنجاب پولیس کی انٹیلی جنس برانچ کے باہر ایک سوئفٹ ڈیزائر گاڑی دیکھی گئی۔

عمارت میں سی سی ٹی وی کیمرہ نہ ہونے کی وجہ سے پولیس اردگرد سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آس پاس کے کئی لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

این آئی اے بھی اس واقعہ کی معلومات اکٹھی کر رہی ہے۔

این آئی اے کا ایک یونٹ پنجاب پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے۔ پنجاب کے بارے میں کچھ انٹیلی جنس رپورٹس جاری کی گئی ہیں کہ خالصتانی تنظیمیں سرگرم ہیں اور بعد کے علاقے میں امن کو خراب کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔