کوچی: کوچی کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے کالعدم تنظیم 'پاپولر فرنٹ آف انڈیا' (پی ایف آئی) سے مبینہ طور پر منسلک چھ جائیدادوں اور ایک بینک اکاؤنٹ کی قرقی منسوخ کر دی ہے۔ اس سے قبل جون میں عدالت نے پی ایف آئی کی 10 دیگر جائیدادوں کی قرقی بھی منسوخ کی تھی۔
این آئی اے نے پی ایف آئی کے خلاف ملک دشمن سرگرمیوں اور 2022 میں پلکّاڈ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے رہنما شری نواسن کے قتل کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا تھا، جس کے بعد یہ جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹس قرق کیے گئے تھے۔
این آئی اے عدالت کی جانب سے اس ماہ دیے گئے چھ علیحدہ فیصلوں کے مطابق، جن جائیدادوں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی منسوخ کی گئی ہے، وہ درج ذیل اداروں سے تعلق رکھتی ہیں: ترواننت پورم ایجوکیشن ٹرسٹ ، ہریتھم فاؤنڈیشن، پوونچرا ، پریار ویلی چیریٹیبل ٹرسٹ، الووا ، ولّووناڈ ٹرسٹ، پلکّاڈ،چندرگیری چیریٹیبل ٹرسٹ، کاسرگوڈ اور سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)، نئی دہلی شامل ہیں۔
تحقیقات کے بعد این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ پی ایف آئی، پریار ویلی کمپلیکس اور 'ولّووناڈ ہاؤس' میں اسلحہ چلانے کی تربیت دے رہا تھا۔ جون 2025 میں، عدالت نے ملیپورم، الاپّوژہ، کولّم، پتھنمتھٹّا، تریشور، وایناد، کوژیکوڈ، پلکّاڈ اور ایرناکولم میں مختلف ٹرسٹوں اور افراد کی 10 دیگر جائیدادوں کی قرقی بھی منسوخ کر دی تھی۔
متعدد ٹرسٹیوں اور جائیداد کے مالکان کے ایک گروپ نے این آئی اے عدالت میں اپیل دائر کی تھی، جس میں انہوں نے وزارت داخلہ کی جانب سے مقرر کردہ افسر کی طرف سے 2023 میں شروع کی گئی قرقی کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا۔ یہ کارروائی وفاقی ایجنسی کی جانب سے پی ایف آئی کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے کے بعد شروع ہوئی تھی۔