نئی دہلی: سرمایہ کاروں سے سرمایہ اکٹھا کرنے والے تمام رجسٹرڈ درمیانی اداروں (بچولیوں) کے لیے نئی یو پی آئی (یونائیٹڈ پیمنٹ انٹرفیس) ادائیگی نظام کو لازم قرار دے دیا گیا ہے تاکہ سیکیورٹیز مارکیٹ میں مالی لین دین کی سیکیورٹی اور رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔
بدھ کے روز مارکیٹ ریگولیٹر سیبی نے یہ اطلاع دی۔ سیبی کے چیئرمین، تُہین کانت پانڈے نے ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یو پی آئی ادائیگی نظام یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ گزشتہ برسوں میں غیر رجسٹرڈ اداروں کی جانب سے دھوکہ دہی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جنہوں نے سرمایہ کاروں کو گمراہ کیا۔
جعلی شناخت جیسے مسائل کو حل کرنے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مضبوط کرنے کے لیے، ریگولیٹر نے فیصلہ کیا ہے کہ جو درمیانی ادارے سرمایہ کاروں سے سرمایہ اکٹھا کرتے ہیں اور سیبی کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، ان کے لیے نئی یو پی آئی اسٹرکچر کو لازمی بنایا جائے گا۔ پانڈے نے کہا یہ نیا اور جدید نظام ایک تصدیق شدہ اور محفوظ ادائیگی چینل فراہم کرے گا، جس کے ذریعے سیکیورٹیز مارکیٹ کے اندر مالی لین دین کی حفاظت اور رسائی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
سرمایہ کاروں کو بااختیار بنانے کے لیے، سیبی ایک نئی سہولت سیبی چیک تیار کر رہا ہے۔ یہ نیا ٹول سرمایہ کاروں کو یو پی آئی آئی ڈی کی تصدیق کرنے کے قابل بنائے گا، چاہے وہ کیو آر کوڈ اسکین کریں یا دستی طور پر یو پی آئی آئی ڈی درج کریں، اور رجسٹرڈ درمیانی ادارے کے بینک اکاؤنٹ نمبر اور انڈین فنانشل سسٹم کوڈ جیسے بینک تفصیلات کی تصدیق کریں۔ یاد رہے کہ جنوری میں ہندوستانی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ (سیبی) نے اس حوالے سے ایک مشاورتی مسودہ جاری کیا تھا۔