کورونا میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو ملے گا معاوضہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-09-2021
سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

این ڈی ایم اے نے ان لوگوں کے اہل خانہ کو 50 ہزار معاوضے کی سفارش کی ہے۔

  مرکزی حکومت نے بدھ کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کورونا سے اپنی جان گنوانے والوں کے لواحقین کو 50 ہزار روپے معاوضہ دینے کی سفارش کی ہے۔

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو یہ بھی بتایا کہ یہ ایکس گریشیا رقم امدادی کاموں میں شامل افراد کے خاندانوں کو بھی دی جائے گی۔ اگر موت کی وجہ کوویڈ 19 کے طور پر تصدیق کی جاتی ہے تو مذکورہ ایکسٹ گریشیا رقم میت کے ورثا کو فراہم کی جائے گی۔

حکومت نے عدالت  کو بتایا کہ یہ معاوضہ کوویڈ 19 امدادی آپریشن میں شامل افراد کے خاندانوں کو بھی دیا جائے گا ، جو اس وبا کی وجہ سے مر گئے۔

حکومت نے کہا کہ یہ ایکس گریشیا کوویڈ 19 کی وجہ سے موت کے بعد ہی فراہم کی جائے گی جب کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود اور آئی سی ایم آر کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق تصدیق شدہ ہوں۔

مرکز نے کہا کہ یہ مالی امداد ریاستوں کی جانب سے اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (SDRF) سے فراہم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 3 ستمبر2021 کو سپریم کورٹ نے کورونا وبا کی وجہ سے اپنی جان گنوانے والوں کے لواحقین کو ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ہدایات وضع کرنے میں تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو یکم ستمبر2021 تک تعمیل رپورٹ داخل کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔

سپریم کورٹ نے سخت لہجے میں کہا کہ ہم پہلے ہی بہت سارے احکامات پاس کر چکے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ جب آپ ہدایات تیار کریں گے، وبا کا تیسرا مرحلہ بھی ختم ہو جائے گا۔

اس کے بعد مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر نے کوویڈ سے ہونے والی اموات کے معاملے میں سرکاری دستاویزات جاری کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔

اس میں ان کیسز کو شمار کیا جائے گا جن میں RT-PCR ٹیسٹ ، مالیکیولر ٹیسٹ ، ریپڈ اینٹیجن یا دیگر کلینیکل طریقہ سے کورونا انفیکشن کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ہدایات کے مطابق ایسے معاملات جن میں مریض صحت یاب نہیں ہوتا اور ہسپتال یا گھر میں مر جاتا ہے، وہ بھی COVID-19 کی وجہ سے موت سمجھا جائے گا۔