پٹنہ/ آواز دی وائس
بہار میں کانگریس-آر جے ڈی کے اسٹیج سے وزیرِاعظم نریندر مودی کی والدہ کو گالی دی گئی تھی۔ اب 4 ستمبر کو این ڈی اے نے بہار بند کی کال دی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس کی قیادت این ڈی اے کی خواتین کارکنان کریں گی۔
ذرائع کے مطابق این ڈی اے کے کارکنان نے 4 ستمبر کو صبح 7 بجے سے دوپہر 1 بجے تک بند کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیرِاعظم نریندر مودی نے بھی آج اس واقعے کا ذکر کیا اور کہا کہ گالی صرف ان کی والدہ کو نہیں دی گئی، بلکہ یہ بہار کی ہر ماں، بہن اور بیٹی کی توہین ہے۔
وزیرِاعظم مودی نے کیا کہا؟
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریباً 20 لاکھ خواتین سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم مودی نے کہا کہ بہار میں راشٹریہ جنتا دل-کانگریس کے اسٹیج سے میری والدہ کے لیے ناشائستہ الفاظ استعمال کیے گئے۔ ان الفاظ نے نہ صرف میری والدہ کی، بلکہ ہندوستان کی ہر ماں اور بہن کی توہین کی ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ یہ سن کر آپ کو بھی اتنا ہی دکھ ہوا ہوگا جتنا مجھے ہوا ہے۔
وزیرِاعظم مودی نے کہا کہ ان کی مرحومہ والدہ ہیرا بین مودی نے انہیں اور ان کے بھائی بہنوں کی پرورش کے لیے غربت سے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ ماں بیمار رہتی تھیں، لیکن وہ مسلسل کام کرتی رہیں۔ وہ ہمارے لیے کپڑے سلوانے کے لیے ایک ایک پیسہ بچاتی تھیں۔ ہمارے ملک میں ایسی کروڑوں مائیں ہیں۔ ماں کا مقام دیوی دیوتاؤں سے بھی بلند ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کہ میری ماں اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔ کچھ وقت پہلے انہوں نے 100 برس کی عمر مکمل کرنے کے بعد ہم سب کو چھوڑ دیا۔ میری ماں، جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا، انہیں آر جے ڈی-کانگریس کے اسٹیج سے بھدی گالیاں دی گئیں۔ یہ انتہائی افسوسناک، تکلیف دہ اور اذیت ناک ہے۔
وزیرِاعظم مودی نے آگے کہا کہ کانگریس-آر جے ڈی کے اسٹیج پر استعمال کی گئی گالیاں صرف میری ماں کے لیے نہیں، بلکہ کروڑوں ماؤں اور بہنوں کے لیے تھیں۔ راج گھرانوں میں پیدا ہوئے شہزادے ایک محروم ماں کی تکلیف اور اس کے بیٹے کی جدوجہد کو نہیں سمجھ سکتے۔ یہ لوگ سونے چاندی کا چمچ لے کر پیدا ہوئے ہیں۔ وہ مانتے ہیں کہ بہار کی اقتدار ان کے خاندانوں کی میراث ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ کانگریس کے اسٹیج سے وزیرِاعظم مودی کی والدہ کو گالی دینے کا واقعہ سِمری تھانہ علاقے کے بٹھولی چوک پر پیش آیا تھا۔ بعد میں منتظم محمد نوشاد نے صفائی دی کہ یہ ناشائستہ تبصرہ ایک باہر سے آئے ہوئے شخص نے کیا تھا۔