آئندہ ماہ پورے ملک میں ووٹر لسٹوں پر نظرثانی کی تیاری

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 13-07-2025
آئندہ ماہ پورے ملک میں ووٹر لسٹوں پر نظرثانی کی تیاری
آئندہ ماہ پورے ملک میں ووٹر لسٹوں پر نظرثانی کی تیاری

 



نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے بہار کی طرز پر آئندہ ماہ پورے ملک میں ووٹر لسٹوں کا خصوصی گہرا نظرثانی عمل (Special Intensive Revision - SIR) شروع کرنے کے لیے تمام ریاستوں میں اپنی انتخابی مشینری کو متحرک کر دیا ہے۔ کئی اپوزیشن جماعتوں اور دیگر فریقین نے اس وسیع عمل کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مستحق شہریوں کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔ بعض ریاستوں کے چیف الیکٹورل آفیسرز (CEOs) نے اپنے اپنے ریاستوں میں پہلے کیے گئے خصوصی گہرے نظرثانی کے بعد تیار کردہ ووٹر لسٹ کو دوبارہ جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔

مثال کے طور پر، دہلی کے چیف الیکشن آفیسر کی ویب سائٹ پر 2008 کی ووٹر لسٹ دستیاب کر دی گئی ہے، جب قومی دارالحکومت میں آخری بار مکمل نظرثانی ہوئی تھی۔ اسی طرح، اتراکھنڈ میں آخری خصوصی گہری نظرثانی 2006 میں ہوئی تھی، اور اس سال کی ووٹر لسٹ اب ریاست کے چیف الیکشن آفیسر کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

مختلف ریاستوں میں کی گئی پچھلی نظرثانی کی فہرستیں بنیادی حوالہ (base reference) کے طور پر استعمال کی جائیں گی، جیسا کہ الیکشن کمیشن بہار میں 2003 کی ووٹر لسٹ کی گہری نظرثانی کر رہا ہے۔ زیادہ تر ریاستوں نے 2002 اور 2004 کے درمیان اپنی ووٹر لسٹوں کی نظرثانی کی تھی۔

ایک افسر نے بتایا کہ 28 جولائی کے بعد ملک گیر نظرثانی کے بارے میں حتمی فیصلہ لیا جائے گا، جب بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت کے لیے پیش ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ آخرکار پورے بھارت میں ووٹر لسٹوں کی گہرائی سے جانچ کرے گا، تاکہ غیر ملکی اور غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے جائے پیدائش کی بنیاد پر پہچان کر لسٹ سے نکالا جا سکے۔

بہار میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، جب کہ آسام، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات 2026 میں ہوں گے۔ یہ اقدام ان ریاستوں میں بنگلہ دیش، میانمار سمیت دیگر ممالک سے آنے والے غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کے خلاف کارروائی کے پس منظر میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔