ناہید کرشمہ: دہشت گردوں پر قابو پانے والی خاتون پولیس افسر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-04-2022
 ناہید کرشمہ: دہشت گردوں پر قابو پانے والی خاتون پولیس افسر
ناہید کرشمہ: دہشت گردوں پر قابو پانے والی خاتون پولیس افسر

 

 

دولت رحمان/ گوہاٹی

ریاست آسام کی پولیس میں ناہید کرشمہ ایک نمایاں چہرہ ہیں، جنہوں نے نہ صرف اپنی وردی کا پاس و لحاظ رکھا ہے، بلکہ انہوں نے کام کے دوران ایسی بہادری دکھائی اورحکمت عملیاں اپنائی ہیں، جن کی چہار جانب تعریف ہو رہی ہے۔ آسام پولیس کی نوجوان خاتون افسر ناہید کرشمہ کا کوئی ثانی نہیں ہے۔

ناہید کرشمہ نے جہاں دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے میں کامیاب ہوئیں، وہیں انہوں نے اغوا کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔ جہاں انہوں نے شکاریوں کا پتہ لگا کر انہیں گرفتار کیا وہیں انہوں نے دیگر خطرناک مجرموں کو گرفتارکر جیل پہنچایا ہے۔

ناہید کرشمہ کے لیے پولیس اہلکار کا کام صرف آرام دہ کمرہ میں بیٹھ کر دوسروں کو حکم دینا ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کاٹن یونیورسٹی نے علم تاریخ میں گریجویشن کیا، وہیں انہوں نے دہلی یونیورسٹی سےعلم تاریخ میں پوسٹ گریجویشن کیا۔ سنہ 2016 تک ناہید کرشمہ محکمہ پولیس کے بارے میں کچھ نہیں جانتی تھیں۔ اگرچہ انہوں نے سنہ 2014 میں آسام پولیس سروس (اے پی ایس) کے مسابقتی امتحان میں حصہ لیا تھا، جب اس امتحان کا رزلٹ نکلا تو وہ منتخب کی جاچکی تھیں۔

اس کے بعد ناہید کو اپنی زندگی کا مشکل ترین فیصلہ لینا پڑا اور وہ آسام پولیس سروس میں داخل ہوگئیں۔ آواز دی وائس کے ساتھ بات کرتے ہوئے ناہید کرشمہ نے کہا کہ مجھے محکمہ پولیس کےکام کرنے کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں تھا مجھے لگتاتھا کہ یہ صرف مردوں کے لیے ہے، اس میں عورتوں کا کیا کام ہے۔ تاہم آج پانچ سال تک آسام پولیس کی خدمت کرنے کے بعد میں یقینی طور پر کہہ سکتی ہوں کہ خاکی وردی پہننے والوں کی جنس سے قطع نظر، یہ ایک مشکل کام ہے۔ اگر کوئی شخص بلا لحاظ صنف محنتی اور مخلص ہے تو وہ محکمہ پولیس کا اثاثہ ہو سکتا ہے۔

awazthevoice

ناہید کرشمہ اپنی ٹیم کے ساتھ

ریاست آسام کے پہاڑی ضلع کربی اینگلونگ کی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) ہونے کے ناطے ناہید کرشمہ شدت پسند گروپوں کے خلاف متعدد انسداد بغاوت کارروائیوں کا حصہ لیتی رہی ہیں۔ مثلاً پی ڈی سی کے (پیپلز ڈیموکریٹک کونسل فار کربی لونگری)، ڈی این ایل اے (ڈیماسا نیشنل لبریشن آرمی)، یو پی آر ایف (متحدہ عوامی انقلابی فورس) وغیرہ۔

سنہ 2020 میں ناہید کرشمہ پی ڈی سی کے خلاف کامیاب آپریشن کا حصہ تھیں۔ انہی کی قیادت میں تنظیم کے سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے تین 7.65 ایم ایم پستول، 7.65 گولہ بارود کے دس راؤنڈ، اور 22 پستول برآمد کیے۔ ایک اور کارروائی میں ناہید کرشمہ نے دیگر پولیس عملے کے ساتھ ڈیپھو ریلوے اسٹیشن پر ڈی این ایل اے(ڈیماسا نیشنل لبریشن آرمی) کے لنک مین سے ایک دستی بم برآمد کراسے ناکارہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ناہید یوپی آرایف کے خلاف انسداد بغاوت کی کارروائیوں کا بھی حصہ تھی جس کے نتیجے میں تنظیم کے ایک سرکردہ رہنما کی ہلاک ہوئےاوردیگرسینئرارکان ان کے خلاف اقدام کرنے سے رک گئے۔آپریشن کے دوران پولیس نے ایک 7.65 ایم ایم پستول، 7.65 ایم ایم ایمونیشن کے 4 راؤنڈ، ایک .32 پستول مع میگزین اور .32 پستول کے 2 زندہ ایمونیشن برآمد کیے۔ وہیں ڈوکموکا پولیس اسٹیشن کیس نمبر 58/2021 کے سلسلے میں ناہید کرشمہ نے آپریشن ٹیم کی قیادت کی تھی جس نے مغوی کو بحفاظت بازیاب کرایا اور کارروائی کے دوران 22 ایم ایم پستول اور گولہ بارود برآمد ہوا۔آپریشن کے دوران فائرنگ اور جوابی فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک اغوا کار ہلاک ہوگیا جس کی شناخت سابق کےڈی ایل ایف کیڈر کے طور پر ہوئی تھی۔

اس سال 22 جنوری2022 کو ناہید کرشمہ اس پولیس ٹیم کا حصہ تھیں، جس نے کے ڈی ایل ایف انتہا پسند گروپ سے تعلق رکھنے والے ایک 22 ایم ایم رائفل، ایک 303 ایم ایم ہاتھ سے تیار رائفل، ایک ہاتھ سے بنا ہوا پستول، چارایچ ای، 39 ہینڈ گرنیڈ، جیلیٹن، ڈیٹونیٹر وغیرہ برآمد کئے تھے۔ 

اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی نگرانی میں گزشتہ دو سالوں (2020/2021) میں ضلع کارپوریشن میں کل 1.8 کلو ہیروئن، 1.66 کلو براؤن شوگر، 9000 پلس یو اے بی اے گولیاں، 3363 اسمپیکس گولیاں، 2486 کلو پوست پاوڈر اور دیگر سائیکو ٹراپک (psychotropic ) مادہ برآمد کیا گیا۔

ناہیدکرشمہ کی انہی قابل ستائش کی خدمات کے عوض سنہ 2021 میں ڈی جی پی آسام کی جانب سے ڈی جی پی کمنڈیشن (سلور) میڈل سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ ناہید کرشمہ کو پانچ ڈی جی پی تعریفی سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں۔ وہیں محکمہ پولیس میں بہترین کارکردگی انجام دینے پر ناہید کرشمہ کو ڈی آئی جی(سی آر) دیفو اور ایس پی کاربی انگلونگ سے11تعریفی اسناد بھی مل چکی ہیں۔ ناہید کرشمہ 2020میں گینڈوں کےغیرقانونی شکار کے خلاف آپریشن ٹیم کا حصہ تھیں اور انہوں نے کزرنگا نیشنل پارک کے اگوراٹولی رینج میں گینڈوں کے قتل میں ملوث پانچ شکاریوں کو گرفتار کیا تھا۔

awazthevoice

ناہید کرشمہ ایک انقلابی پولیس اہلکار

اس آپریشن کے دوران دواے کے 56 رائفل، ایک اے کے 81، ایک ڈی بی بی ایل گن، ایک دستی بم کے ساتھ 480 مختلف گولہ بارود اوردیگر مواد برآمد کیا گیا۔ ناہید کرشمہ اس پولیس ٹیم کا بھی حصہ تھیں جس نے2021 میں کربی انگلونگ ضلع کے بکالیہ تھانہ علاقے کے تحت مشتبہ شکاریوں کو پکڑا تھا۔ یہاں سے دو اے کے سیریز رائفل، 15 راؤنڈز زندہ گولہ بارود وغیرہ برآمد کیے تھے۔ ناہید کرشمہ نے حال ہی میں مخبروں سے مدد لیتے ہوئے ڈوکموکا تھانہ علاقہ سے گینڈے کا ایک مشتبہ سینگ برآمد کیا اور گینڈے کے سینگ کی غیر قانونی تجارت میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا۔ ناہید کرشمہ کو 66ویں وائلڈ لائف ویک 2020 کے موقع پر آسام حکومت کی طرف سے تعریفی سند سے نوازا گیا۔

سابق وزیر اعلی سربانند سونووال نے ناہید کرشمہ کو ریاست آسام میں جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے مقصد میں تعاون کے لیے سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ مشرقی آسام کے ڈبرو گڑھ ضلع میں پیدا ہونے والی ناہید کرشمہ کو بچپن سے ہی اپنے والدین کی جانب سےہمیشہ  تعاون ملا۔ وہ کہتی ہیں کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک لیڈی پولیس اہلکار کی ڈیوٹی کرنا بہت مشکل اور چیلنجنگ ہے۔ لیکن درپیش چیلنجز اور مشکلات ناقابل تسخیر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینئر افسران کی رہنمائی اور مدد اور ساتھیوں کے تعاون سے تمام چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ انسان کو اپنے آپ پر یقین اور اعتماد کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ مجھے ایک معاون خاندان ملا، جس نے میری ہمیشہ حوصلہ افزائی ہوئی۔  میرے والدین اس سے زیادہ خوش ہیں کہ میں محکمہ پولیس میں ہوں۔ میں اور میرے شوہر دہلی یونیورسٹی میں کالج کے ساتھی تھے۔ اس کے بعد میری ان سے شادی ہوگئی۔ میرے شوہر بھی بہت معاون ہیں اور ہمیشہ میری مدد کرتے رہتے ہیں۔