ندوۃ العلما کے استاد مولانا محمود حسن حسنی ندوی نہیں رہے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
ندوۃ العلما کے استاد مولانا محمود حسن حسنی ندوی نہیں رہے
ندوۃ العلما کے استاد مولانا محمود حسن حسنی ندوی نہیں رہے

 


آواز دی وائس،نئی دہلی

آج دارالعلوم ندوۃ العلما کے سینئر استاد مولانا محمود حسن حسنی ندوی کا انتقال لمبی علالت کے بعد لکھنو میں ہوگیا۔

وہ درس و تدریس کے علاوہ تصنیف و تالیف سے بھی وابستہ تھے۔ اس کے علاوہ انہیں شعر کہنے کا بھی ملکہ حاصل تھا۔ وہ مولاناسید ابوالحسن علی ندوی کے خانوادے سے تعلق رکتھے تھے۔

 مولانا محمود حسن حسنی ندوی لکھنؤ میں 28 جمادی الاولی1391ھ مطابق 22جولائی 1971ء کو پیدا ہوئے۔

انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ندوۃ العلماء کے ایک مکتب میں حاصل کی، جب کہ  ابتدائی عربی درجات کی تعلیم مدرسہ ضیاء العلوم، رائے بریلی میں حاصل کرنے کے بعد ثانویہ اور عالمیت کی تکمیل دار العلوم، ندوۃ العلماء سے کی۔

انہوں نے حدیث شریف کا دو سالہ کورس 1412ھ مطابق1992 ء میں کیااور پھر المعہد العالی للدعوۃ و الفکر الاسلامی کا ایک سالہ کورس کرکے مدرسہ ضیاء العلوم سے تدریس کا آغاز کیااور دارِ عرفات، رائے بریلی میں تصنیف و تحقیق سے وابستگی اختیار کی۔

سنہ 2001 ء سے معاون ایڈیٹر کے طور پر پھر کچھ عرصہ بعد نائب مدیر کے طور پرتعمیرِ حیات سے وابستہ رہے۔ کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں تاریخِ اصلاح و تربیت اور کئی دینی، علمی، دعوتی اور اصلاحی شخصیات کے تذکرے شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ماہنامہ ‘‘رضوان’’ لکھنؤ کے معاون مدیر اور دارِ عرفات، رائے بریلی کے ترجمان ’’پیامِ عرفات‘‘ کی مجلسِ ادارت کے رکن رہے۔

آج 13 محرم1444ھ مطابق 12اگست2022 بروز جمعہ اس درا فانی سے طویل علالت کے بعد کوچ کرگئے۔