مسلمان شفافیت وایمانداری اپنائیں،معاشرے میں اصلاح لائیں:سعادت اللہ حسینی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 16-01-2022
مسلمان شفافیت وایمانداری اپنائیں اور معاشرے میں اصلاح لائیں:سعادت اللہ حسینی
مسلمان شفافیت وایمانداری اپنائیں اور معاشرے میں اصلاح لائیں:سعادت اللہ حسینی

 


کولکتہ: ملک میں اسلامو فوبیا اور نفرت انگیز تقاریر کے بڑھتے ہوئے ماحول میں خوف زدہ یا گھبرانے کے بجائے مثبت رہنے ضروری ہے۔ آج کے حالات فجر سے عین قبل سیاہ ترین رات کی طرح ہیں یعنی بہت جلد یہ تاریکی ختم ہونے والی ہے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے کیا۔ انہوں نے مسلمانوں کو حالات سے خوفزدہ نہ ہونے کی ترغیب دی ہے اور کہا کہ اس کے بجائے مثبت کردار ادا کریں۔اپنی روز مرہ کی زندگی میں شفافیت لائیں اور ایمانداری اپنائیں۔ ساتھ ہی معاشرے میں اصلاح کے لیے پہل کا حصہ بنیں۔

کولکتہ کے کلاکنج آڈیٹوریم میں ایک 8اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جے آئی ایچ کے صدر نے مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات پر سختی سے عمل کرنے کا مشورہ دیا، جس سے دوسروں پر مثبت اثر پڑے گا۔

مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے جس میں ہریدوار دھرم سنسد میں تقریر بھی شامل تھی، حسینی نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، اس سے قبل بھی ہم نے مشکل وقت پر قابو پا لیا ہے۔ انہوں نے علامہ اقبال کی نظموں کا حوالہ دیا کہ "اگر عثمانیوں پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا، پھر ماتم کیوں؟ کیونکہ صبح ایک لاکھ ستاروں کے خون سے نکلتی ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ماضی میں اسلام ہندوستان میں صوفیوں اور مسلمان تاجروں کے ذریعے پھیلا، انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے کردار سے دوسروں کو اسلام کے عالمگیر مذہب کی طرف متاثر کیا۔

مسلمانوں کو اپنے ذاتی، سماجی اور اقتصادی معاملات میں اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے انہی چیزوں کو اپنانے کی تلقین کرتے ہوئے، حسینی نے کہا کہ انہیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں شفافیت اور ایمانداری کو اپنانا چاہیے۔

 انہوں نے مسلمانوں کو شادی کی سادہ تقاریب منعقد کرنے اور عیاشی سے بچنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو وراثت میں ان کا حصہ دیں جیسا کہ اسلام کا حکم ہے۔ لوگوں کو چیلنجوں کو مواقع میں بدلنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے کی اصلاح کے لیے پہل کرنی چاہیے