نئی دہلی: ملک کی را جد ھانی دلی میں لال قلے کے سامنے ہوئے کل شب دھماکے کے بعد پورے ملک میں سنسنی ہے ، اس واقعے میں اٹھ افراد کیے جانے جا چکی ہیں, اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں اس واقعہ پر ہر جانب افسوس اور دکھ کا اظہار کیا جا رہا ہے اسی سلسلے میں ملک کے ممتاز مسلم دانشوروں اور علماء نے بھی سخت افسوس اور ملال کا اظہار کیا ہے
جماعت اسلامی ہند کا اظہار ملال
صدر، جماعت اسلامی ہند,سید سعادت اللہ حسینی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم دہلی میں پیر کی شام لال قلعہ کے قریب ہونے والے ہلاکت خیز دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ یہ انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم ہے۔ ہم اس سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں اور اس بھیانک واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی پیش کرتے ہیں۔ زخمیوں سے بھی اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔جماعت اسلامی ہند حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس سانحے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرائیں، مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور ایسے افسوسناک واقعات کے اعادے کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ہم اس غم کی گھڑی میں دہلی کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
افسوسناک اور المناک
ملک کے ممتاز عالم مولانا ظہیر عباس رضوی نے راجدھانی کے لال قلعہ کے قریب دھماکے پر سخت افسوس ظاہر کیا ہے،انہوں نے مرنے والوں کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں مرنے والوں کی جانوں کی تلافی نہیں ہو سکتی ، حکومت ہلاک شدگان کے خاندانوں کو بھرپور مدد دے اور زخمیوں کے علاج میں کوئی کمی نہ انے دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال حکومت اور پولیس کو تحقیقات کرنے دی جائے اس سے قبل کوئی رائے قائم نہ کی جائے،
سید سلمان چشتی نے کیا غم کا اظہار
درگاہ اجمیر شریف کے گدی نشیں اور چشتی فاؤنڈیشن کے سربراہ سید سلمان چشتی نے ایک بیان میں اس واقعہ پر سخت افسوس ظاہر کیا ہے- انہوں نے کہا کہ گہرے رنج و غم کے ساتھ ہم ان تمام خاندانوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں جن کے پیارے دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والے المناک دھماکے میں جاں بحق ہوئے، اور ان تمام زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں جو اس سانحے میں متاثر ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق کم از کم آٹھ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہمیں زندگی کی ناپائیداری اور اس شدید درد کی یاد دلاتا ہے جو تشدد معصوم مردوں، عورتوں اور بچوں پر ڈھاتا ہے , چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب، علاقے یا قوم سے ہو۔ اس غم کی گھڑی میں ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں تمام سوگوار خاندانوں اور زخمیوں کے ساتھ ہیں جو صدمے اور دکھ میں مبتلا ہیں۔ہم تمام برادریوں، مذہبی اداروں اور باضمیر افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ دعا، ہمدردی اور چوکسی کے جذبے کے ساتھ متحد رہیں۔ ہماری مشترکہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ ہم نفرت، خوف اور بدگمانی کے بجائے محبت، سکون اور مدد کا ہاتھ بڑھائیں۔
ہم متعلقہ حکام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ اس دھماکے کی فوری اور شفاف تحقیقات کریں، تاکہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، عوام کا اعتماد بحال ہو اور گنجان آبادی والے حساس علاقوں میں سکیورٹی کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکہ ایک گاڑی میں ہوا، جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی اور آس پاس کے علاقے کو نقصان پہنچا۔
امن کے جذبے کے ساتھ ہم دعا کرتے ہیں کہاللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو صبر و حوصلہ عطا فرمائے، زخمیوں کو مکمل اور جلد صحت یابی نصیب ہو، خوف اور نفرت کے بیجوں کی جگہ محبت، اتحاد اور شفا کے بیج بوئے جائیں۔ ہمارا معاشرہ ایک بار پھر باہمی احترام، انسانی وقار اور ایک دوسرے کے تحفظ کے عزم کو تازہ کرے۔اللہ کرے عقل، ہمدردی اور روحانی جرات کی روشنی ظلمت پر غالب آئے۔ آئیے ہم سب عہد کریں کہ غم میں ہم ایک ہیں، ایمان میں ہم سب انسانیت کی حرمت کے علمبردار ہیں، اور امید میں ہم باہمی اعتماد اور محبت کو دوبارہ قائم کریں گے۔
ہم متاثرین کے ساتھ ہیں- خواجہ افتخار احمد
انٹر فیتھ ہارمنی فاؤنڈیشن آف انڈیا اپنے صدر ڈاکٹر خواجہ افتخار احمد کے توسط سے متاثرہ اور سوگوار خاندانوں سے مکمل یکجہتی اور دل کی گہرائیوں سے اظہارِ تعزیت کرتی ہے اور تمام متاثرین کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ ہم مل کر غیر معمولی عزم کے ساتھ دہشت گردوں اور سرحد پار ان کے آقاؤں کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔
ان امتحان کی گھڑیوں میں بھارت ایک واحد، ناقابلِ تسخیر صفِ آرائی کی صورت میں کھڑا ہے—غم میں یکجان، روح میں مضبوط، اور شیطانی قوتوں کو وطن پرستانہ طور پر منہ توڑ جواب دینے کو تیار۔جئے ہند!