بنگال میں مسلم جوڑے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کی رجسٹریشن کی طرف مائ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 10-11-2025
 بنگال میں مسلم جوڑے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کی رجسٹریشن کی طرف مائ
بنگال میں مسلم جوڑے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کی رجسٹریشن کی طرف مائ

 



 کولکتہ - مغربی بنگال میں مسلمانوں کے درمیان اسپیشل میرج ایکٹ (1954) کے تحت شادیوں کی رجسٹریشن میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ وہی قانون ہے جو عام طور پر مختلف مذاہب کے جوڑوں یا اُن لوگوں کے لیے استعمال ہوتا ہے جو شادی کو ایک شہری تقریب کے طور پر درج کرانا چاہتے ہیں۔ خاص طور پر بنگلہ دیش اور بہار سے متصل اضلاع میں اس رجحان میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری عہدیداروں کا ماننا ہے کہ اس اضافے کی بڑی وجہ ریاست میں ووٹر لسٹوں کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں بڑھتی ہوئی بے چینی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2024 سے اکتوبر 2025 کے درمیان 1,130 مسلم جوڑوں نے اسپیشل میرج ایکٹ کی دفعہ 16 کے تحت شادی کی رجسٹریشن کے لیے درخواستیں دیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے نصف سے زیادہ یعنی 609 درخواستیں جولائی سے اکتوبر 2025 کے دوران جمع کرائی گئیں، اور یہی وہ وقت تھا جب پڑوسی ریاست بہار میں ووٹر فہرستوں کی خصوصی جانچ (Special Intensive Revision) کا عمل جاری تھا۔

یہ رجسٹریشن زیادہ تر سرحدی اضلاع میں مرکوز ہیں۔ شمالی دنیاپور میں 199، مالدہ میں 197، مرشدآباد میں 185 اور کوچ بہار میں 97 درخواستیں آئیں۔ اس کے برعکس، کلکتہ جیسے شہری علاقوں میں صرف 24 درخواستیں درج ہوئیں، جب کہ جھاڑگرام میں صرف 1 اور کالِم پونگ میں 2 درخواستیں موصول ہوئیں۔عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عوام میں ووٹر لسٹ کی جانچ پڑتال سے متعلق خدشات اور ایک ایسی شادی کے سرٹیفکیٹ کی بڑھتی مانگ، جو پورے ملک میں قبول کیا جاتا ہو، اس رجحان کی اہم وجوہات ہیں۔

روایتی طور پر بنگال میں مسلم شادیاں "بنگال محمدن میریجز اینڈ ڈائیوورسز رجسٹریشن ایکٹ 1876" کے تحت درج کی جاتی ہیں، جو سرکاری طور پر مقرر کردہ قاضیوں یا مسلم میرج رجسٹرارز (MMRs) کے ذریعے ہوتی ہیں۔ اگرچہ یہ سرٹیفکیٹ قانونی طور پر درست ہوتے ہیں، مگر ان کا فارمیٹ مختلف ہوتا ہے اور ان میں اکثر تفصیلی پتہ تصدیق شامل نہیں ہوتی۔ اسی وجہ سے کئی سرکاری اور نجی ادارے قاضی کے جاری کردہ نکاح ناموں کو مستند شناخت یا رہائش کے ثبوت کے طور پر قبول کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔

اس کے برعکس، اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت جاری کردہ نکاح نامہ ایک متحدہ قومی فارمیٹ میں ہوتا ہے، جو زیادہ بااعتماد سمجھا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں یہ شناخت یا شہریت کی تصدیق کے لیے ایک مضبوط ثبوت کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

اسپیشل انٹینسیو ریویژن کے دوران حکام ووٹرز کی تفصیلات 2002 کی فہرست سے ملا کر ان کی اہلیت کی تصدیق کرتے ہیں۔ اگر کسی کا نام یا تفصیلات مطابقت نہیں رکھتیں تو اسے شناخت یا رہائش کے اضافی ثبوت فراہم کرنے کو کہا جاتا ہے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بہار میں پچھلے سال کی گئی ووٹر فہرستوں کی سخت جانچ نے مغربی بنگال کے سرحدی اضلاع میں تشویش بڑھا دی، جس کے بعد بہت سے مسلم جوڑوں نے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی درج کروانا شروع کیا تاکہ اُن کے پاس ایک مضبوط اور معیاری قانونی دستاویز موجود ہو، جو آئندہ تصدیقی عمل میں ان کے کام آ سکے۔