چھ سال کی بچی کا ریپ کے بعدقتل،عوام میں اشتعال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-09-2021
چھ سال کی بچی کا ریپ کے بعدقتل،عوام میں اشتعال
چھ سال کی بچی کا ریپ کے بعدقتل،عوام میں اشتعال

 

 

حیدرآباد: تلنگانہ میں ایک چھ سال کی بچی کا ریپ کے بعد قتل ہوگیا ہے۔ اس واقعے کے بعد عوام میں اشتعال پیدا ہوگیاہے۔ لوگ غصے میں ہیں اور چاہتے ہیں کہ مجرم کو جلداز جلد سزا ملے۔ اس سلسلے میں تلنگانہ کے وزیر محنت مَلا ریڈی کے ایک بیان نے سب کو چونکا دیا ہے۔

ریڈی نے اعلان کیا ہے کہ عصمت دری کے ملزموں کو انکاؤنٹر میں ماردیں گے۔ وہ ایک تقریب میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

اس دوران جب ان سے 6 سالہ بچی کے ریپ اور قتل کے حوالے سے میڈیا نے سوال کیا تو انھوں نے یہ بیان دیا۔ ریڈی نے کہا-

ریپ کا 30 سالہ ملزم یقینی طور پر پکڑا جائے گا اور وہ انکاؤنٹر میں مارا جائے گا۔ اسے چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بچی کو انصاف دلانے کے لیے اس کیس کا ٹرائل جلد کیا جائے گا۔

ہم متاثرہ خاندان سے ملیں گے۔ اس کی مدد کریں گے اور معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ صرف ریڈی ہی نہیں ، ملکاجگیری سے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے بھی ملزم کے انکاؤنٹر کے بارے میں بات کی تھی۔

انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب وہ متاثرہ خاندان سے ملنے کے بعد واپس آرہے تھے۔ لڑکی کو 9 ستمبر کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر دیا گیا۔ اس کی لاش ایک بند گھر سے ملی۔ ایک پڑوسی اس کیس میں ملزم ہے۔

تلنگانہ پولیس نے اسے گرفتار کرنے کے لیے 15 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور ان ٹیموں کو مہاراشٹر اور آندھرا پردیش بھیجا گیا ہے۔ پولیس نے اس ملزم کے بارے میں کوئی بھی معلومات دینے والے کو 10 لاکھ کے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔

اس گھناؤنے قتل عام کے خلاف حیدرآباد میں ایک کینڈل مارچ بھی نکالا گیا۔ واضح ہوکہ27 نومبر 2019 کو ، اسپتال سے گھر واپس آنے والے ایک ویٹرنری ڈاکٹر کو تلنگانہ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیاتھا۔

اس کے بعد ڈاکٹر کو قتل کر دیا گیا اور شرپسندوں نے لاش کو جلا دیا۔ اس معاملے میں ملزم چارافرادکوانکاؤنٹرمیں ماردیاگیا تھا۔