باغپت: اتر پردیش کے ضلع باغپت میں ایک چلتی ٹرین میں ایک شخص کو مبینہ طور پر مار مار کر قتل کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ اطلاع ریلوے پولیس نے دی ہے۔ ریلوے پولیس کی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ شویتا آشو توش نے ہفتہ کے روز بتایا کہ اس معاملے میں ریلوے پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
شویتا آشو توش کے مطابق یہ واقعہ 20 جون کو دہلی-شاملی پیسنجر ٹرین (نمبر 74023) میں فخر پور ریلوے ہالٹ اور کھیکڑا ریلوے اسٹیشن کے درمیان پیش آیا، جب ’دیپک‘ نامی شخص کو کچھ نوجوانوں نے مبینہ طور پر زد و کوب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شدید زخمی دیپک کو کھیکڑا کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
انہوں نے بتایا کہ متوفی کی شناخت دیپک ولد رشی (عمر تقریباً 38 سال)، ساکن پٹی اہیران، تھانہ کھیکڑا، ضلع باغپت کے طور پر ہوئی ہے۔ اہل خانہ کی جانب سے دی گئی تحریر پر تھانہ جی آر پی بڑوت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ریلوے پولیس کی افسر نے بتایا کہ اس کیس میں صرف 18 گھنٹے کے اندر پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت سنجیو عرف پونو، راہل عرف بابا، وشال، پریانشو اور سدھارتھ عرف ایلس کے طور پر کی گئی ہے اور یہ سبھی کھیکڑا تھانہ حلقے کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے اور دیگر قانونی کارروائیاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ ادھر، متوفی دیپک کے جاننے والوں نے بتایا کہ دیپک اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔ دیپک کے خاندان میں اس کی بیوی، 12 سالہ بیٹی اور ڈھائی سال کا بیٹا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دیپک دہلی کے بھگیرتھ پیلس میں واقع ایک الیکٹرانکس کی دکان پر کام کرتا تھا اور ہر ہفتے کے آخر میں اپنے گھر آیا کرتا تھا۔ واقعے سے متعلق تین ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں، جن میں ٹرین کے ڈبے میں مار پیٹ اور حملہ آوروں کو ٹرین سے کود کر فرار ہوتے صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔