ممبئی: ڈونگری کے جھونپڑے میں رہنے والے محمد حسین سید نے یو پی ایس سی میں ماری بازی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 25-05-2023
ممبئی: ڈونگری کے جھونپڑے میں رہنے والے محمد حسین سید نے یو پی ایس سی میں ماری بازی
ممبئی: ڈونگری کے جھونپڑے میں رہنے والے محمد حسین سید نے یو پی ایس سی میں ماری بازی

 

ممبئی:  ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کی بندرگاہ کی ایک مزدور کے بیٹے محمد حسین سید  نے یوپی ایس سی میں کامیابی  حاصل کی ہے،،اس نوجوان نے جنوبی ممبئی کے ڈونگری جیسے  جرائم پیشہ مسلم اکثریتی علاقے  میں تعلیم کی شمع روشن کر دی ہے، اس نےاپنی محنت اور لگن سے یہ ثابت کردیا ہے کہ اگر انسان کچھ کرگزر نے کی ٹھان لے تو ناگفتہ بہ حالات بھی سازگار ہوجاتےہیں۔ بالخصوص سیدحسین نے جن حالات میں یہ کامیابی حاصل کی ہےوہ اپنی مثال آپ ہے۔

وہ یوپی ایس سی کے امتحانات میں پانچ دفعہ شریک ہوئے، تاہم چار مرتبہ کامیابی نہیں ملی،ناکام ہونے کے بعد سید محمد حسین نے حوصلہ نہیں ہارا۔ انہوں نے پھر سے محنت کی بالآخر انہوں پانچویں مرتبہ امتحان میں شریک ہوکر شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کی اس کامیابی سے پورے علاقے میں خوشی کا ماحول ہے کیونکہ ڈونگری علاقے کی شناخت جرائم پیشہ افراد اور مجرمانہ سرگرمیوں کے طور پر ہوتی ہے۔ ایسےمیں ملک کے اتنے بڑے امتحان میں کامیاب ہونے باعث فخر ہے

پونے میں کی تیاری

محمد حسین نے بتایا کہ ’’میں نے چھ سال پونے میں یوپی ایس سی کی تیاری کی تھی۔ اس کے علاوہ ذاتی پڑھائی کافی کی ۔شروع کے دو سال کوچنگ سینٹر سے منسلک رہا ۔ اس کے بعد تین برس ملازمت پر رہتے ہوئے پڑھائی کی۔ یعنی میں دو مرتبہ پہلے فیل ہواہوں۔ میں نے یہ طریقہ اختیار کیا تھا کہ پارٹ ٹائم یوپی ایس سی کے بچوں کو ٹیوشن دیتا تھا ۔ اس طرح میری پڑھائی بھی ہوجاتی تھی اور تھوڑی بہت آمدنی بھی

چوتھی کوشش
 سید حسین سیدرمضان نے یوپی ایس سی میں 570؍ رینک حاصل کرکے اپنی کامیابی درج کروائی ہے۔   سیدحسین نے خوجہ اثناء عشری جماعت اسکول سے ساتویں تک تعلیم حاصل کرنےکےبعد سینٹ جوزف ہائی اسکول ، ڈونگری سے ایس ایس سی امتحان پاس کیا۔بعد ازیں چوپاٹی کے الیفنسٹن کالج سے بی کام کرکے یوپی ایس سی کی تیاری شروع کی۔ تاریکی میں ایک امید کی کرن بن کر ابھرا ہے محمد حسین سید
 تعلیم  کے لیے سب کچھ
 سیدحسین کےوالد سیدرمضان جو خود ناخواندہ ہیں لیکن انہوں نے  محنت مزدوری کرکےاپنے بچوں کوپڑھایاہے۔ وہ بندرگاہ پر مال ڈھونے کاکام کرتےہیں۔ سیدحسین کے دو؍بھائی اور ایک بہن ہے۔ واڑی بندر کی ایک خستہ حال چال میں رہائش پزیر سید حسین کے گھرمیں اس کامیابی سے جشن کا ماحول ہے
 محمد حسین کے والد رمضان احمد نے پُر مسرت انداز میں بتایا کہ سید اُن کے چار بچوں میں سب سے چھوٹا تھا، تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔اسکول سے پڑھائی میں محنتی تھا اور چاہتا تھا کہ کچھ اچھا کرے۔ وہ جو کچھ کر سکتے تھے، انہوں نے خوش اسلوبی سے کیا۔ یہ بنیادی طور پر اس کی محنت اور خدا کی مہربانی ہے کہ اسے یہ کامیابی ملی ہے،اس کا خواب بڑا افسر بنے کا شرمندہ تعبیر ہوا 
حج ہاؤس کی کوچنگ 
  حج ہاؤس کوچنگ اینڈ گائیڈنس سنٹر سے کوچنگ حاصل کرنے والے چار نوجوانوں میں حسین اور عائشہ قاضی ( 586)تسکین خان ( 736) اور برہان زمان (768)شامل ہیں۔ محمد حسین کے والدین تعلیم یافتہ نہیں ہیں،لیکن اس کی خود اعتمادی نے انہیں اس کی حوصلہ افزائی کرنے میں پیش پیش رکھا
 انہوں نے کہاکہ ممسینٹ جوزف اسکول، عمرکھاڑی سے میٹرک اورانجمن اسلام فورٹ سے ایچ ایس سی پاس کرنے کے بعد، انہوں نے قلابہ کے ایلفنسٹن کالج سے کامرس میں گریجویشن کیا۔ اور اس طرح اپنے والد کی خواہش کو تکمیل تک پہنچایا کہ وہ وہ سول سروسز کے لیے کوشش کریں۔کالج میں داخل ہونے سے پہلے اس کے بارے میں کچھ نہیں سنا تھا، لیکن اس وقت سے یہ حسین کاخواب بن گیا۔والد رمضان اسماعیل سید، جو اندرا ڈاک کے لوڈنگ اور ان لوڈنگ سیکشن میں ایک کنٹریکٹ ورکر ہیں۔
ایک کامیاب پہل 

حج ہاؤس مقابلہ جاتی کوچنگ سینٹر سے استفادہ کرنے والے چار طلبہ برہان زماں، محمد حسین سید، عائشہ قاضی اور تسکین خان نے کامیابی حاصل کی ہے۔ برہان زماں نے یوپی ایس سی امتحان میں آل انڈیا 768 واں رینک حاصل کیا ہے۔ جبکہ دوسرے طالبِ علم؛ محمد حسین سید نے 750 واں رینک ، عائشہ قاضی نے 582 واں اور تسکین خان نے 736 واں رینک حاصل کیا ہےبرہان زماں کا تعلق کلکتہ سے ہے انہوں نے حج ہاوس میں 2019-2020 کے بیچ میں کوچنگ حاصل کی تھی ۔

محمد حسین سید کا تعلق ممبئی کے پائیدھونی علاقے سے ہے۔ انہوں نے 2019 سے 2021 تک حج ہاوس کوچنگ اینڈ گائیڈنس سیل سے استفادہ کیا تھا۔عائشہ قاضی کا تعلق ممبئی کےمضافاتی علاقے کلوا سے ہے انہوں نے 2019 کے بیچ میں حج ہاوس سے تربیت حاصل کی تھی ۔

جبکہ میرٹھ سےتعلق رکھنے والی تسکین خان نے 2019 بیچ سے مقابلہ جاتی امتحان کی تربیت حاصل کی تھی۔

واضح رہے کہ ممبئی میں واقع مرکزی حج کمیٹی کے صدر دفتر حج ہاوس کی عمارت میں سو مسلم طلبہ طالبات کو مقابلہ جاتی امتحان کی کوچنگ دی جاتی ہے۔ پچاس طلبہ کے اخراجات کو حج کمیٹی برداشت کرتی ہے، جبکہ پچاس طلبہ کے اخراجات کو مرکزی وقف کونسل برداشت کرتی ہے۔

حج ہاوس کی عمارت میں سو طلبہ کے لئے قیام و طعام کے ساتھ مفت میں کوچنگ کا انتظام کیا جاتا ہے۔ ہرسال جون جولائی میں حج ہاوس کوچنگ سینٹر کیلئے داخلہ امتحان فارم نکلتے ہیں۔ داخلہ امتحان اور پینل انٹرویو کے بعد ایڈمیشن دیا جاتا ہے۔ حج ہاوس یو پی ایس سی کوچنگ سینٹر سے ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے مسلم طلبہ و طالبات استفادہ کرتے ہیں ۔

مرکزی حج کمیٹی کے چیف ایگزیکٹو افسر یعقوب شیخا نے طلبہ کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ محنت کرنے والے طلبہ و طالبات کو مقابلہ جاتی امتحانات میں پھل ملتا ہے۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ طلبہ و طالبات کیلئے بہترین کوچنگ اور سہولیات کا انتظام کیا جائے۔ اس قبل بھی حج ہاوس کوچنگ سینٹر سے کئی طلبہ و طالبات نے کامیابی حاصل کی اور وہ آج ملک و قوم کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔