ممبئی۔قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے مطابق ممبئی پولیس کے افسر سچن وازے کو 25 فروری کو ممبئی میں صنعت کار مکیش امبانی کے گھر کے قریب بارود سے بھری گاڑی رکھنے کے معاملہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سچن وازےاس سے قبل دھماکہ خیز مواد کا تفتیش کار تھا ۔این آئی اے کے ایک سینئر افسر نے بتایا ہے کہ سچن وازے نے اس معاملہ میں اپنے کردار کا اعتراف کرلیا ہے۔ ابھی مزید تفتیش جاری ہے۔۔
قریبا بارہ گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد گرفتاری عمل میں آئی۔این آئی اے کا کہنا ہے کہ کل رات پونے بارہ بجے گرفتاری ہوئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 25 تاریخ کو ممبئی میں واقع معروف صنعت کار مکیش امبانی کی رہائش گاہ کے قریب ایک مشتبہ کار سے جلیٹین کی چھڑیاں برآمد ہوئی تھی۔
اس کے چند دنوں کے بعد اس گاڑی کے مالک کی لاش تھانے میں پائی گئی جس کی شناخت منسُکھ ہیرین کے طور پر ہوئی تھی۔ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا ہے منسُکھ ہیرین نے خودکشی کی تھی۔اسی منسُکھ ہیرین کی موت کیس میں سچن وازے کی مشکلات بڑھتی چلی گئی تھیں۔ اس کے بعد اسمبلی کے دونوں ایوان میں اپوزیشن کی زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔ بالآخر ادھو ٹھاکرے سرکار نے اہم فیصلہ لیا۔
اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس نے ایوان اسمبلی میں اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے سچن وازے اور ادھو ٹھاکرے حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا تھاکہ سنجے راٹھوڑ کا استعفیٰ لیا جاتا ہے لیکن سچن وازے کو بچانے کی کوشش کیوں کی جاتی ہے یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ایسا کیا ہے سچن وازے کے پاس فڑنویس کی اس بات پر ایوان میں وزیر داخلہ انِل دیشمکھ نے منسُکھ ہیرین کی موت کی منصفانہ تحقیقات کے لئے سچن وازے کا سی آئی یو سے تبادلے کا اعلان کیا تھا۔ فڑنویس نے سچن وازے کو معطل کر نے کے علاوہ ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ اسمبلی میں انہوں نے مطالبے کیا تھا کہ سچن وازے کے خلاف ثبوت مٹانے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا جائے کیونکہ منسُکھ کی اہلیہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے شوہر کی موت کے ذمہ دارسچن وازے ہی ہیں۔دباو بڑھنے کے سبب اسے پہلے معطل کیا گیا تھا لیکن اب این آئی اے نے پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کرلیا۔