مودی نے انتظامیہ ، معیشت کے محاذ پر دور رس اقدامات کیے ہیں: تجزیہ کار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-10-2021
وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی

 

 

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے گجرات کے وزیراعلیٰ اور پھر ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اسکیموں کے نفاذ ، انتظامیہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی سمت میں بہت دور رس اقدامات کیے ہیں۔ اور ان کی قوت فیصلہ، پالیسیوں میں شفافیت اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے وژن نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا ہے اور ہندوستان میں سرمایہ کا بہاؤ بڑھا ہے۔ ماہرین اور تجزیہ کاروں نے گجرات کے وزیر اعلیٰ اور ملک کے وزیر اعظم کے طور پر مسٹر مودی کی مسلسل 20 برس کی حکمرانی کے بارے میں یہ اظہار رائے کیا ہے۔

نوٹ بندی جیسے مسٹر مودی کے کچھ متنازعہ فیصلوں کے بارے میں ، کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ان کی حکومت کے کچھ فیصلے ایسے ہیں جو کہ اچھے معاشی مشیروں کی کمی کی نشاندہی کرتے ہیں ، جبکہ ان میں سے بعض کا کہنا ہے کہ کچھ فیصلے ایسے ہوتے ہیں جن کے مخالف اثرات بھی ہوجاتے ہیں۔ مودی حکومت کے مرکزی اور غیر جمہوری ہونے جیسے الزامات پر ، ایک تجزیہ کار نے کہا ،’ایسی الٹی پلٹی کہانی نام نہاد لیفٹ لبرل کیمپ کا نتیجہ ہے‘ جس میں ان سے ہمدردی رکھنے والے کچھ غیر ملکی میڈیا تنظیموں کا بھی ہاتھ ہے۔

بازار کا مقابلہ اور صارفین کے حقوق کے شعبے میں کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کٹس انٹرنیشنل کے جنرل سکریٹری پردیپ مہتا نے آج مودی کی حکومت کے 20 سال مکمل ہونے پر یو این آئی سے گفتگو میں کہا کہ میں ان کے 20 برسوں میں کو بانداز مثبت دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے براہ راست منتقلی - ڈی بی ٹی اور جن دھن کھاتہ جیسے کچھ ایسے کام ہوئے ہیں جو پہلے کسی نے نہیں سوچے۔ کچھ خامیاں بھی رہی ہیں لیکن مسٹر مودی کی محنت دیکھ کر تعجب ہوتا ہے‘۔

 مہتا نے کہا کہ مودی کا گجرات ماڈل یا وائبرنٹ گجرات مہم نے لوگوں کو متوجہ کیا کیونکہ ریاست کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے مودی نے بیوروکریسی میں کام کی طرف ’تیاری کا جذبہ پیدا کیا اور قائم کیا‘۔ مہتا کی رائے میں ، ’گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر نریندر مودی نے بیوروکریسی پر بھروسہ کیا اور عہدیداروں نے انہیں ان کے کام کے نتائج دیے۔ وہ تیاری دیگر ریاستوں کی بیوروکریسی میں نظر نہیں آتی۔ لیکن مہتا یہ بھی کہتے ہیں کہ مرکزی حکومت کا کام مختلف ہے۔ یہاں ہر چیز کو پی ایم او-پرائم منسٹر آفس میں مرکوز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ منفی ہے۔ یہاں پوری کابینہ کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔