گواہاٹی (آسام) : وزیراعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز یہاں لوکاپریا گوپیناتھ بردولائی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا اور کہا کہ جیسے برہماپُترا دریا آسام میں مسلسل بہتا ہے، اسی طرح ترقی کا سلسلہ بھی بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت کے تحت ریاست میں بلا تعطل جاری ہے۔
وزیراعظم نے یہاں جمع ہونے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید اور عالمی معیار کی ہوائی اڈے کی سہولیات کسی بھی ریاست کے لیے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرتی ہیں اور یہ ریاست کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور عوام کے اعتماد کی بنیاد بن جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا، آج ترقی کا جشن منانے کا دن ہے۔ اور یہ صرف آسام کا نہیں بلکہ پورے شمال مشرقی بھارت کی ترقی کا جشن ہے…پورا ملک دیکھے گا کہ آسام ترقی کا تہوار منا رہا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا، میری آسام کی زمین سے وابستگی، یہاں کے لوگوں کی محبت اور خاص طور پر آسام اور شمال مشرقی بھارت کی ماؤں اور بہنوں کی محبت مجھے مسلسل متاثر کرتی ہے اور شمال مشرق کی ترقی کے لیے ہمارے عزم کو مضبوط کرتی ہے۔ آج آسام کی ترقی میں ایک نیا باب شامل ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب کوئی شخص نئے ہوائی اڈے کے ٹرمینل میں قدم رکھتا ہے تو ترقی اور ورثے کے منتر کا حقیقی مفہوم واضح طور پر نظر آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ کو آسام کی فطرت اور ثقافت کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہاں سبزہ زار بہت ہے، تاکہ یہاں آنے والے ہر مسافر کو سکون اور آرام کا احساس ہو۔ انہوں نے کہا، آج ایک بار پھر آسام کی ترقی میں ایک نیا باب شامل ہو رہا ہے… جیسے برہماپُترا دریا آسام میں مسلسل بہتا ہے، اسی طرح ترقی کا سلسلہ یہاں بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت کے تحت بلا تعطل جاری ہے۔
وزیراعظم نے حکومت کی بانس (Bamboo) کی فروغ کی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، آپ جان کر حیران ہوں گے کہ 2014 سے پہلے ہمارے ملک میں ایک قانون تھا جو بانس کاٹنے کی اجازت نہیں دیتا تھا کیونکہ اسے درخت سمجھا جاتا تھا۔ جبکہ دنیا بانس کو ایک پودا مانتی ہے۔ ہم نے اس قانون کو ختم کیا اور بانس کو صحیح پہچان دی، اسے گھاس کے زمرے میں رکھا۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ بھارت اب دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر ہے۔ گزشتہ 11 سالوں میں اس تبدیلی میں سب سے بڑا کردار جدید بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا رہا ہے۔ ہم 2047 کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس مشن میں، یعنی ایک ترقی یافتہ بھارت کے لیے، ملک کے ہر ریاست اور ہر علاقے کا اہم کردار ہے۔