روسی ماں اور بچے کے لاپتہ ہونے کا معاملہ ۔روسی سفارت خانے کو نیا درخواست نامہ بھیجا جائے، سپریم کورٹ
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے ہندوستانی وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک لاپتہ روسی خاتون اور اس کے بچے کا سراغ لگانے کے لیے روسی سفارت خانے کو ایف آئی آر اور متعلقہ دستاویزات کے ساتھ ایک نیا درخواست نامہ (ریکویسٹ لیٹر) بھیجے جسٹس سوریا کانت اور جئے مالیا باغچی کی بنچ نے ہندوستان کے ساتھ باہمی قانونی امداد کے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی سفارت خانے کو اس کی دو طرفہ ذمہ داریوں کو یاد دلایا جانا چاہیے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین کو فوجداری مقدمات میں ممکنہ حد تک جامع قانونی مدد فراہم کرنی چاہیے۔ عدالت نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) ایشوریہ بھاٹی سے بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانہ فعال طور پر سفارتی ذرائع کا استعمال کرے۔
معلوم ہوا ہے کہ اس واقعے میں ایک روسی خاتون مبینہ طور پر اپنے ہندوستانی شوہر کے ساتھ اپنے پانچ سالہ بچے کی تحویل کے تنازع کے درمیان بچے کے ساتھ ہندوستان چھوڑ کر چلی گئی تھی۔
عدالت نے اس معاملے میں دہلی پولیس کے طرز عمل پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جسٹس سوریا کانت نے کہا وہ کیا کر رہے تھے؟ یہ مجرمانہ غفلت ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس اور مقامی حکام ذمہ دار ہیں اور انہیں بخشا نہیں جا سکتا،"عدالت نے کہا کہ بچے کو عدالت کی تحویل سے لے جایا گیا تھا نہ کہ والدین کی تحویل سے، جس سے یہ "سنگین توہین" کا معاملہ بن جاتا ہے۔
اے ایس جی نے عدالت کو بتایا کہ خاتون کے خلاف اغوا، جعلسازی اور مجرمانہ سازش کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور 11 اگست کو انٹرپول بلیو کارنر نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارت خارجہ نے روسی سفارت خانے کو خط لکھا لیکن معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ جسٹس سوریا کانت نے ریمارکس دیے کہ یہ ایسا معاملہ نہیں ہے جسے طاقت سے حل کیا جائے۔ اسے سفارتی طریقے سے ہینڈل کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ضروری ہوا تو عدالت حکام کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مزید احکامات جاری کرے گی۔
اس معاملے میں، ایک پانچ سالہ بچہ عدالتی حکم سے دونوں(ماں باپ ) کی مشترکہ تحویل میں تھا۔ اس کی روسی ماں اور ہندوستانی والد باری باری سے اس کے ساتھ دن گزارتے تھے ۔ 22 مئی کو عدالت نے ماں کو ہفتے میں تین دن کی تحویل میں رکھنے کی اجازت دی۔ لیکن 7 جولائی کو خاتون اور بچہ لاپتہ ہو گئے۔ ایسا الزام ہے کہ مبینہ طور پر ماں بچے کو لے کر روس چلی گئی اور لک آؤٹ سرکلر اور ملک گیر الرٹ کے باوجود ماں اور بچے کا سراغ نہیں لگایا جا سکا