نئی دہلی: پتنجلی گمراہ کن اشتہار تنازعہ کیس میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر کی معافی سے سپریم کورٹ غیر مطمئن ہے۔ عدالت نے کہا کہ معافی نامہ تمام قومی اخبارات میں نمایاں طور پر شائع کیا جائے۔ دراصل، سپریم کورٹ نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر آر وی اشوکن کی طرف سے مانگی گئی معافی کی نوعیت پر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔
سپریم کورٹ نے اشوکن سے کہا، ان تمام اخبارات میں جن میں وہ انٹرویو شائع ہوا تھا، آپ کو معافی نامہ اپنے پیسوں سے شائع کرنا ہوگا نہ کہ آئی ایم اے کے پیسوں سے۔ اس کے ساتھ ہی بنچ نے کہا کہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر صرف پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو معافی نامہ بھیج کر خود کو بری نہیں کر سکتے۔ یہ معذرت ان تمام اخبارات میں نمایاں طور پر شائع ہونی چاہیے جن میں ان کا انٹرویو شائع ہوا تھا۔
اب اس معاملے کی اگلی سماعت 27 اگست کو ہوگی۔ دراصل اشوکن نے ایک نیوز ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں سپریم کورٹ پر کچھ تبصرے کیے تھے، جس پر عدالت نے انہیں سخت سرزنش کرتے ہوئے معافی مانگنے کو کہا تھا۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے سربراہ ڈاکٹر آر۔ وی اشوکن نے اس بیان پر کھلے عام معافی مانگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے بیان پر افسوس ہے اور ان کا کبھی بھی عدالت کے وقار کو کم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ پتنجلی آیوروید لمیٹڈ سے متعلق گمراہ کن اشتہار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران، عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ اس کا ماننا ہے کہ آئی ایم اے کو بھی اپنے گھر کو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ عدالت عظمیٰ میں داخل کردہ حلف نامہ میں ڈاکٹر اشوکن نے عدالت عظمیٰ کے خلاف اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگی تھی۔